راولپنڈی ،تھانہ سول لائن پولیس نے مقامی اخبار کے سب ایڈیٹر انجم منیب کے قتل میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر لیا

گرفتار ملزم مقتول کے دفتر میں کام کرتا تھا،معمولی رنجش کا بدلہ لینے کیلئے فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا مقامی اخبار کے دفتر میں حملہ کر کے صحافی پر تشدد کے ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا،ایس ایس پی آپریشنز محمد بن اشرف

جمعرات 15 مارچ 2018 20:49

راولپنڈی ،تھانہ سول لائن پولیس نے مقامی اخبار کے سب ایڈیٹر انجم منیب ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2018ء) تھانہ سول لائن پولیس نے مقامی اخبار کے سب ایڈیٹر انجم منیب کے قتل میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر لیا ہے گرفتار ملزم مقتول کے دفتر میں کام کرتا تھا جس نے معمولی رنجش کا بدلہ لینے کے لئے اسے فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا تھاجبکہ مقامی اخبار کے دفتر میں حملہ کر کے صحافی پر تشدد کے ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا اس امر کا اظہار ایس ایس پی آپریشنز محمد بن اشرف نے تھانہ سول لائن میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ بظاہر یہ اندھے قتل کی واردات تھی جس میں مال روڈ پر نوجوان کو گولیاں مار کر زخمی کیا جب پولیس وہاں پہنچی تومقتول خون میں لت پت پڑا تھا جس پر ایس پی پوٹھوہار سرکل سید علی کی سربراہی میں ڈی ایس پی سول لائن اور ایس ایچ او سول لائن پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جنہوںنے 13دن کی محنت سے قاتل کا سراغ لگاتے ہوئے مقتول کے قریبی ساتھی قیصر رحمان کھوکھرسکنہ علی پور فراش اسلام آباد کو گرفتار کر لیا جس نے ابتدائی تحقیقات میں قتل کا اعتراف کر لیا ایس ایس پی نے کہا کہ ملز اور مقتول گزشتہ ڈیڑھ سال سے دوست تھے اور ملزم دسمبر2017مقتول کے ساتھ ہی روزنامہ قومی پکار میں ملازمت کرتا تھاتاہم گزشتہ کچھ عرصہ سے دونوں کے درمیان شدید ذاتی اختلافات تھے وقوعہ سے قبل ملزم نے نیا پستول خریداکے روز ملزم نے دفتر سے نکلنے کے بعد مقتول کا تعاقب کیا اور پی سی ہوٹل کے قریب سڑک خالی ہونے کا فائدہ اٹھا کر سیدھے فائر کئے جس سے مقتول زخمی ہونے کے بعد خالق حقیقی سے جاملایاد رہے کہ رواں ماہ 2مارچ (جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات)کوتھانہ سول لائن کے ہائی سکیورٹی زون مال روڈ پرفائرنگ کر کے انجم منیب کوفائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا گیا تھاجب وہ دفتر سے فراغت کے بعد اپنے گھر جارہا تھا پولیس نے موقع سے نائن ایم ایم پستول کی6خول قبضہ میںلئے تھے 40 سالہ مقتول انجم منیب کا ایک 5 سالہ بیٹے کا باپ تھاجوعارضی طور پرڈھیری حسن آباد کارہائشی تھا اور مصریال روڈ پر اپنا گھر بنا رہا تھاایس ایس پی نے اس موقع پر کہا کہ تھانہ وارث خان کے علاقے میں مقامی اخبار کے دفتر میں داخل ہو کر صحافی پرتشدد کرنے والے املزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں اس حوالے سے ایس ایچ او وارث خان پوری طرح متحرک ہیں اور جلد ملزمان کو گرفتار کر لیں گے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رائے ونڈ سانحہ کے بعد راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے شہر بھر میں بالخصوص ایسے مشتبہ افراد جو اپنی شناخت ظاہر نہیں کر سکتے ان کے خلاف کاروائیاں تیز کر دی گئی ہیں اس وقت سکیورٹی کی صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے 44 ناکے فعال کر دیئے گئے ہیںاور روزانہ کی بنیادوں پر سرچ آپریشنز کر رہے ہیںانہوں نے کہا کہ یوم پاکستان پر مسلح افواج کی پریڈ کے موقع پر 23 مارچ کو 2ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے جائیں گے 23 مارچ کے حوالے سے کوئی خصوصی اطلاع نہیںالبتہ جنرل سکیورٹی کو بہتر کردیا گیا ہے۔