بل ادا کر نے والو ں کو بجلی دیں گے نہ دینے والو ں کو نہیں دی جا ئے گی ،عابد شیر علی

جہاں پر لائن لائسسز نہیں وہاں پر زیرو لوڈشیڈنگ جہاں پر بجلی چوری ہو گی اور ریونیو کم آئے گا وہاں پر لوڈشیڈنگ ہو گی،قومی اسمبلی میں اظہا ر خیال ریلوے کی زمینوں پر قبضہ واگزار کرنے میں چار سالوں میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے ۔ 1184 ایکڑ زمین واگزار کرائی گئی ہے بڑے مقدمات نیب کو بھیجے جا رہے ہیں ،پارلیمانی سیکرٹری ریلوے تعلیمی اداروں میں قرآن کی تعلیم لازمی کی جا رہی ہے، طا رق فضل چو ہدری

جمعرات 15 مارچ 2018 20:09

بل ادا کر نے والو ں کو بجلی دیں گے نہ دینے والو ں کو نہیں دی جا ئے گی ،عابد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2018ء) وفاقی وزیر مملکت برائے بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے بل ادا کر نے والو ں کو بجلی دیں گے نہ دینے والو ں کو بجلی نہیں دی جا ئے گی ۔جہاں پر لائن لائسسز نہیں اور ریونیو آ رہا ہے وہاں پر زیرو لوڈشیڈنگ ہے اور جہاں پر بجلی چوری ہو گی اور ریونیو کم آئے گا وہاں پر لوڈشیڈنگ ہو گی۔پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے راجہ جاوید اخلاص نے کہا ہے کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضہ واگزار کرنے میں چار سالوں میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے ۔

1184 ایکڑ زمین واگزار کرائی گئی ہے بڑے مقدمات نیب کو بھیجے جا رہے ہیں ۔ سال 2013 میں آپریشنل کوچوں کی تعداد 2013 میں 972 تھی اور اب 1248 تک پہنچ گئی ہے۔ حالیہ مہم کے دوران 3993 مقدمات کئے گئے اس میں سے 4333 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

عدالت کی جانب سے اب تک 2361 مقدمات پر فیصلہ کیا گیا ہے اور مقدمات میں ملوث 2318 ملزمان کو سزا سنائی گئی ہیں۔43 ملزمان کو بری کر دیے تھے 158 کیسز زیر تفتیش ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت اور پارلیمانی سیکرٹری نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کیا۔وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو 1350 میگاواٹ بجلی تھی اور اب 1900میگاواٹ بجلی ہے اور آئندہ 23 سے 24 ہزار میگاواٹ تک لے کر جائیں گے پیدا ہونے والی بجلی نیشنل گڈ میں جاتی ہے اور کوٹے کے مطابق تقسیم کی جاتی ہے پیسکو کے 400 لیڈر ایسے ہیں جہاں پر زیرو لوڈشیڈنگ ہے انہوں نے کہاکہ جہاں پر بجلی چوری ہو گی اور ریونیو کم آئے گا وہاں پر لوڈشیڈنگ ہو گی بجلی کے بل پر میٹر کی تصویر لی جاتی ہے اور موبائل پر مسیج بھی کیا جاتا ہے اب ریونیو بیسڈ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ۔

سید نوید قمر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی صوبوں کی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہوتی ہے۔ جہاں پر لائن لائسز نہیں ہوتے وہاں پر لوڈشیڈنگ نہیں کی جاتی ہم نے نئے گرڈ اسٹیشن بنائے ۔ نئی ٹرانسمیشن لائنیں ڈالیں جتنا کام ہمارے دور میں ہوا گزشتہ دس سالوں میں نہیں ہوا ۔جہاں پر چوری نہیں اور ریونیو پورا مل رہا ہے وہاں پر لوڈشیڈنگ نہیں کر سکتے ۔

خیبرپختونخوا کے 400 فیڈر ایسے ہیں جہاں پر زیرو لوڈشیڈنگ ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ پورے ملک میں ریلوے کی زمین کا سروے کیا گیا ہے اور ناجائز قابضین پر ریلوے پولیس اور ریلوے انتظامیہ نے مل کر 1184 ایکڑ زمین واگزار کرائی ہے ۔کچی آبادیوں نے ریلوے کی جن زمینوں پر قبضہ کیا ہے ان کی نشاندہی کر لی گئی ہے اور کچھ آبادیوں کو مالکانہ حقوق دے دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2017 میں مختلف سیکشنوں پر کل 199 کلومیٹر پٹڑی تبدیل کی گئی ہے ۔نشاندہی کردہ کے مطابق کل 648.98 کلومیٹر پٹڑی کی تجدید مختلف منصوبوں میں شامل ہے جن میں 302.30 کلومیٹر لمبائی پر تبدیلی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے قومی اسمبلی کو بتایاکہ اسلام آباد کے 33 سکولوں میں ناظرہ قرآن پڑھانا شروع کر دیا گیا ہے اور اگلے تعلیمی سال میں 423 سکولوں میں ناظرہ قرآن پڑھانا شروع کر دیا جائے گا ۔

سب تعلیمی اداروں میں قرآن کی تعلیم لازمی کی جا رہی ہے۔پارلیمانی سیکرٹری ماحولیات روبینہ عالم نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ پلاسٹک کے تھیلوں سے سمندری اور دریائوں کے آبی وسائل کو شدید نقصان ہو رہا ہے ۔ ایک شاپر کو ختم ہونے میں بیس سال لگتے ہیں ۔ملک میں 55 ارب پلاسٹک تھیلے استعمال ہو رہے ہیں ۔ 8021 پیداوار یونٹ پلاسٹک بنانے کے لئے ہیں شاپر بنانے والی صنعت ایک لاکھ 60 ہزار براہ راست جبکہ چھ لاکھ افراد وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹریٹ کی جو بسیں دھواں چھوڑتی ہیں اس حوالے سے بھی دیکھا جا رہا ہے ۔ سیاسی آلودگی کے حل کے لئے ہم سب کو چاہئے کہ اس کے لئے مل کر کام کریں ۔۔