اپوزیشن کا قومی اسمبلی سے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر واک آئوٹ

پی ایس ایم کی زمین اور وسائل کو بروئے کار نہیں لایا جارہا ،ْ سی پیک کے لئے سریا امپورٹ نہیں کیا جارہا ہے ،ْفوزیہ حمید حلقہ بندیوں پر ہمارے تحفظات ہیں‘ اس معاملے پر نظرثانی کی جائے ،ْعوامی نیشنل پارٹی کا مطالبہ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے وزیر خارجہ ایوان کو آگاہ کریں ،ْمحمود خان اچکزئی پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ای سی سی نے منظوری دے دی ہے۔ صرف فروری کے ماہ کی نہیں ہے ،ْدانیال عزیز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے تاریخی فیصلہ دیا ہے ،ْ کیپٹن صفدر

جمعرات 15 مارچ 2018 16:09

اپوزیشن کا قومی اسمبلی سے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2018ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر واک آئوٹ کیا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا کہ ہم نے ایوان میں پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ بارہا اٹھایا مگر تاحال اس کا نوٹس نہیں لیا گیااس مسئلے کو فی الفور حل کیا جائے۔

نگران دور میں یہ غریب لوگ مزید پریشان ہوں گے۔ سپیکر اس حوالے سے متعلقہ وزارت کو اپنی رولنگ کے ذریعے حکم دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کے حوالے سے احتجاجاً واک آئوٹ کریں گی۔ اس کے ساتھ ہی وہ ایوان سے واک آئوٹ کرگئیں۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کے حق میں آواز اٹھائی اور کہا کہ پی ایس ایم کی زمین اور وسائل کو بروئے کار نہیں لایا جارہا۔

(جاری ہے)

سی پیک کے لئے سریا امپورٹ نہیں کیا جارہا ہے۔ پاکستان سٹیل ملز سے سریا خرید کر اسے بحال کیا جاسکتا ہے۔ ہم بھی ان کے ساتھ واک آئوٹ کریں گے اس کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی کے ارکان بھی ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سٹیل ملز کے ملازمین کو چھ ماہ سے تنخواہیں نہیں دی جارہیں۔ ہم بھی اپوزیشن جماعتوں کے ہمراہ واک آئوٹ کریں گے ،ْانہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز اور پی آئی اے کی بحالی کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔

اس کے ساتھ ہی پی ٹی آئی کے ارکان بھی ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔ اجلاس کے دور ان عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ حلقہ بندیوں پر ہمارے تحفظات ہیں‘ اس معاملے پر نظرثانی کی جائیحاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ سٹیل ملز کے ملازمین کے حوالے سے احتجاج کی وہ بھی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع لسبیلہ کے پختونوں کے شناختی کارڈ نہیں بن رہے وہ سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے دھرنا دے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی حلقہ بندیوں میں ہونے والی تبدیلیوں پر ہمارے تحفظات ہیں اس معاملے پر نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور شہر این اے ون 100 سال سے تھا۔ اس کی اپنی حیثیت ہے‘ خیبر گیٹ وے آف انڈیا کہلاتا ہے۔ اس حلقہ کو این اے ون ہی رکھا جائے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ بات چیت میں آپ کی سفارشات کی جائیں گی۔اجلاس کے دور ان مسلم لیگ (ن) کے رکن جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ نے کہا کہ 9 نومبر کی چھٹی بحال کی جائے‘ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لایا جائے۔

جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ نے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں سے 9 نومبر کی چھٹی ختم کردی گئی اور اقبال ڈے کی تقاریب منعقد نہیں ہو رہیں۔ علامہ اقبال مصور پاکستان ہیں۔ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے 9 نومبر کی چھٹی بحال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے الیکشن میں ہمارے قائد نواز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لائیں گے۔

وعدہ پورا کرنے پر اسلام میں بہت زور دیا گیا ہے‘ انہیں واپس لانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔اجلاس کے دور ان جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ اقلیتوں کے کوائف کے اندراج کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد ہونا چاہیے‘ فرانس میں پی آئی اے کے عملہ سے ہیروئن کی برآمدگی سے ملک کی بدنامی ہوئی۔ صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ پاکستان کی اقلیتوں کے کوائف درست انداز میں درج کئے جائیں۔

اس حوالے سے عدالتی فیصلہ آیا ہے اس پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ ایسا نہ ہو کہ کوئی غیر مسلم مسلمان کے طور پر اپنا اندراج کرالے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس میں پی آئی اے کے عملے سے چار کلو ہیروئن برآمد ہوئی جس سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی رکن نسیمہ حفیظ پانیزئی نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ طالب علموں کے خلاف مقدمات واپس لئے جائیں۔

نسیمہ حفیظ پانیزئی نے کہا کہ بلوچستان کے علاقوں میں جاں بحق ہونے والے نوجوان نقیب اللہ کے لئے مظاہرہ کئے گئے۔ اس حوالے سے جلسے جلوسوں کے شرکاء کے خلاف مقدمات قائم کئے گئے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ مقدمات واپس لئے جائیں۔ اس طرح پنجاب یونیورسٹی کے بلوچ طلباء کے خلاف مقدمات بھی واپس لئے جائیں۔اجلاس کے دور ان کیپٹن ریٹارئڈ صفدر نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے تاریخی فیصلہ دیا ہے۔

کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تاریخی فیصلہ دیا ہے۔ ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے جن نکات کی نشاندہی کی ہے ایوان کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور یا کوئی خصوصی کمیٹی بنا کر ان نکات کو آئین کا حصہ بنایا جائے۔مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رائو اجمل نے کہا کہ کھادوں کی قیمتوں میں کمی اور اس کی بروقت فراہمی کے لئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو کاشتکاروں کے لئے مسائل پیدا ہوں گے۔

رائو اجمل نے کہا کہ حکومت نے دو سال قبل یوریا کی قیمتیں 1900 سے کم کرکے 1100 روپے کردی تھیں اب یہ قیمتیں بڑھ کر پھر 1450 روپے ہوگئی ہیں۔ اس طرح ڈی اے پی کھاد کی بوری کی قیمت بھی 2800 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ خریف کی فصل آنے والی ہے۔ کھادوں کی قیمتوں میں کمی اور اس کی بروقت فراہمی کے لئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو کاشتکاروں کے لئے مسائل پیدا ہوں گے۔

کھاد کی درآمد کے لئے فی الفور فیصلہ کیا جائے۔ ڈپٹی سپیکر نے ہدایت کی کہ حکومت اس اہم مسئلے کا نوٹس لے۔وفاقی وزیر دانیال عزیز نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ای سی سی نے منظوری دے دی ہے۔ صرف فروری کے ماہ کی نہیں ہے۔ ملازمین کی تنخواہوں کا بعض وجوہات کی بناء پر بوجھ بڑھ گیا تھا جس کی وجہ سے آڈٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

380 ملین کی جو حد مقرر کی گئی تھی وہ منظور ہو چکی ہے۔ آڈٹ کے بعد باقی رقم بھی جاری کردی جائے گی۔ ریٹائرڈ ملازمین کے لئے بھی تین آپشن پر مشتمل حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔ وہ یکمشت رقم بھی لے سکتے ہیں۔ پنشن کا آپشن بھی ان کے پاس ہوگا اور اگر ملز کا نیا منتظم اگر انہیں دوبارہ رکھنا چاہے گا تو یہ بھی ممکن ہوگا۔حاجی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے حوالے سے حکومت نے اپنا فرض ادا کر دیا ہے۔

ایوان میں رپورٹ پیش کردی گئی اور کابینہ نے منظوری دے دی۔ تاہم حکومت نے اتحادیوں کے ایماء پر اس مسئلے کو پس پشت ڈال دیا۔ ان اتحادیوں کی خاطر تکمیل پاکستان اور فاٹا کے دو کروڑ لوگوں کی منشاء کو نظرانداز کردیا۔ ان اتحادیوں نے حکومت کے ساتھ جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے۔ ابھی بھی موقع ہے حکومت فاٹا اصلاحات کو سنجیدہ لے تو یہ قبائلیوں پر احسان ہوگا۔

اس سے جمہوریت اور آئین مستحکم ہوگا۔ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی وسیم حسین نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے حیدرآباد یونیورسٹی کا اعلان کیا تھا‘ وزیراعظم یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھیں۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم حیدرآباد آکر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھیں۔ کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا کہ میں وزیراعظم کے حیدرآباد یونیورسٹی کے اعلان کے حوالے سے کمیٹی کا رکن تھا ہم نے بجٹ فراہم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہر حلقہ کے لئے وزیراعظم نے 10 کروڑ کے فنڈز کا اعلان کیا تھا وزیراعظم یہ مسئلے حل کریں۔پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران ریلوے کی زمینوں پر کچی زمینوں کو ریگولرائز کرنے کا سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو نے اعلان کیا تھا۔ اس حوالے سے موجودہ حکومت نے کیا کردار ادا کیا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ واقعی یہ درست ہے کہ 1985ء میں سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو نے 15 مارچ 1985ء سے پہلے چاروں صوبوں میں کچی آبادی کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کا اعلان کیا تھا۔

اب تک 403 ایکڑ زمین کے مالکانہ حقوق کے لئے این او سی دے دیا گیا ہے‘ جو رہ گئے ہیں انہیں گزشتہ پانچ سالوں سے این او سی دیئے جارہے ہیں۔ مارچ 1985ء سے قبل ان کچی آبادیوں میں مقیم لوگوں کو مالکانہ حقوق دیئے جائیں گے۔ میاں عبدالمنان نے کہا کہ ان کے حلقہ میں فتح آباد انگریز دور سے قائم ہے‘ یہ مسئلہ بھی حل کیا جائے۔نکتہ اعتراض پر جمشید دستی نے کہا کہ کسی کو کوئی مشکل پیش آتی ہے تو وہ ملک کو برا بھلا نہ کہے یہ ہماری سرزمین ہے‘ ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لئے کوشاں رہنا چاہیے۔

ہمیں برما اور فلسطین کے مسلمانوں کی مثال اپنے سامنے رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن مودی اور امریکہ ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ جو بھی ملک کے خلاف بات کرتا ہے وہ غدار ہے۔ ایسا قانون بنایا جائے تاکہ کوئی بھی پاکستان کے خلاف بات کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ دریا خشک ہو رہے ہیں۔ ملک کو پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ ملک خشک سالی کی طرف جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلوں کا لاکھوں کیوسک فٹ پانی سمندر برد ہو جاتا ہے۔ ہمیں چھوٹے بڑے ڈیم بنانے کے لئے منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ کالا باغ ڈیم بنتا تو سندھ کو پانی ملتا ہے۔ ان ڈیموں کے خلاف غیر ملکی ایجنڈا ہے۔ ہمیں تعصب صوبائیت اور لسانیت سے بالاتر ہو کر کالا باغ ڈیم بنانا چاہیے۔ یہ ڈیم بن گیا تو پاکستان دنیا کا ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔

نکتہ اعتراض پر لال چند نے کہا کہ وزیراعظم نے دس کروڑ کی میچنگ گرانٹ کا اعلان کیا تھا جس کے تحت دس کروڑ صوبائی حکومت اور دس کروڑ مرکزی حکومت نے دینے تھے۔ صوبائی حکومت نے سندھ کے ارکان اسمبلی کو گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کوئی رقم نہیں دی۔ متنازعہ ڈیموں کے خلاف صوبائی اسمبلیاں قراردادیں منظور کر چکی ہیں اس حوالے سے بات نہ کی جائے۔

نکتہ اعتراض پر عبدالستار بچانی نے کہا کہ سندھ میں کپاس کی فصل لگانے کا وقت ہے۔ پانی کے حوالے سے سندھ مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سازش ہے کہ سندھ کو ڈبو کر کالا باغ ڈیم بنالیں گے۔ یہ ملک کے خلاف سازش ہے‘ کالا باغ ڈیم کی بجائے بھاشا ڈیم فوری طور پر بنایا جائے۔ ایسی باتوں سے نفرتیں بڑھیں گی۔نکتہ اعتراض پر غلام سرور خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم ‘ بھاشا اور داسو ڈیموں کو سیاست کی نذر کیا جارہا ہے۔

یہ ملک دشمنوں کی سازش ہے اس کی مخالفت کرنے والے ہم میں سے ہیں ان کے کئی آلہ کار ہیں۔ ہمارے حصہ کے دریائوں کا پانی بھارت روک رہا ہے۔ اتنے سنجیدہ مسئلے پر کسی اعلیٰ فورم پر کوئی بات نہیں کی جاسکی۔ ہمارا دشمن ہمیں بھوکا اور پیاسا مارنا چاہتا ہے۔ اس اہم مسئلے پر بحث کراکے واضح لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ترقیاتی فنڈز نہ دے کر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے۔

ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے نے سابق حکومت کی سکیمیں مکمل نہیں کیں‘ نئے فنڈز تو دینا دور کی بات ہے۔ سب سے زیادہ زیادتی کے پی کے حکومت کی صوبائی حکومت نے کی ہے۔ کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا کہ داسو اور بھاشا ڈیموں پر کام جاری ہے۔ تربیلا فور اور فائیو پر کام کا آغاز ہوگیا ہے۔ ایک فیصلے سے پاکستان کی ترقی رک گئی ہے۔نکتہ اعتراض پر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تین دہائیوں سے خطہ میں قتل عام ہو رہا ہے۔

نقیب اللہ کی شہادت کے بعد لوگ ہمارے صوبے میں بھی گئے۔ وہ کسی سے کچھ نہیں کر رہے نہ ان کے پاس لاٹھیاں ہیں وہ اپنا دکھ سنا رہے ہیں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ پاکستان کے دورے پر ہے۔ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے حوالے سے وزیر خارجہ ایوان کو اعتماد میں لیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے عظیم انسان ہیکن کا انتقال ہوگیا ہے۔ اس کی انسانیت کے لئے خدمات ہیں ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایوان میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے۔اجلا س کے دور ان قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے ایک دوسرے پر آوازے کسے اور ایک دوسرے کو دھمکاتے رہے۔ ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے بڑی مشکل سے حالات کو کنٹرول کیا۔ پی ٹی آئی کے رکن حامد الحق اس معاملے میں بھی پیش پیش رہے۔