بھارت میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کے واقعات، پاکستان نے نئی دہلی سے ہائی کمشنر کو واپس بلا لیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 15 مارچ 2018 13:42

بھارت میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کے واقعات، پاکستان نے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15 مارچ۔2018ء) بھارت میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کے واقعات، پاکستان نے نئی دہلی میں متعین اپنے ہائی کمشنر سہیل محمودکو مشاورت کے لئے واپس بلا لیا ہے۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کے واقعات پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا ہے۔

یہ معاملہ اسلام آباد اور نئی دلی دونوں میں اٹھایا گیا ہے، اس پر مزید اقدامات کرنا پڑے تو کریں گے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان کی شکایت کے باوجود بھارت نے کوئی اقدامات نہ اٹھائے۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے ڈپٹی ہائی کمشنر کے بچوں کی گاڑی کو40 منٹ تک روکا گیا، سفارتی عملے کو ہراساں کیے جانے کے واقعات تسلسل سے ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی ہائی کمیشن نے ملزمان کی تصاویر اور ویڈیو بھی فراہم کی لیکن بھارت نے سفارتکاروں کے تحفظ کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ اپنے سفراءکا تحفظ ہمارے لئے اہم ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، بھارت ہمیں اپنی اندرونی سیاست میں ملوث و استعمال نا کرے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں بھارتی سفارت کاروں کے ساتھ کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، اگر کوئی ایسا واقعہ ہواہے تو بھارتی ہائی کمیشن نے ہمیں آگاہ نہیں کیا۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیری راہنماﺅں کو نظر بند رکھا گیا ہے۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ ہم نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کامعاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایاہے، بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈال رہا ہے، بھارت جان بوجھ کراقوام متحدہ کی ٹیم کومقبوضہ کشمیر نہیں جانے نہیں دے رہا، پاکستان نے اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم سے مقبوضہ کشمیرکےدورےکا مطالبہ کیاہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، اس مسئلے پر پاکستان مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنے کوتیار ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی وزارت خارجہ میں بنتی ہے، بھارت اسلحے کی دوڑ میں پڑکر علاقائی امن کیلئے خطرات پیدا کررہا ہے، پاکستان جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں اور بھارت کے ساتھ بھی ہتھیاروں کا کوئی مقابلہ نہیں۔پاکستان خطے میں توازن کا حامی ہے، ہتھیاروں سے متعلق عدم توازن خطے میں عدم استحکام کاباعث بنے گا۔

متعلقہ عنوان :