لڑائی کے حق میں نہیں ،ْ چاہتا ہوں ملک آئین اور قانون کے مطابق چلے ،ْ نوازشریف

کیا آئین اور قانون کے مطابق ملک چلانے کی خواہش بری ہی جو کچھ سینیٹ میں ہوا، تماشا پوری قوم نے دیکھا ،ْسابق وزیر اعظم موجودہ نظام عدل میں اصلاحات کی ضرورت ہے ،ْجامع نظام عدل لانے کیلئے کام کر رہے ہیں، انصاف نہ ملنا یا دیر سے ملنا بڑا مسئلہ ہے میرے سوا جن سیاستدانوں کے مقدمات ہیں ان پر کرپشن اور کِک بیکس کے الزامات ہیں ، میرا مقدمہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں ایسا کوئی الزام نہیں ،ْ بلوچستان کے معاملے پر محمود اچکزئی کے بیان کی انکوائری ہونی چاہئے ،ْاحتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت

جمعرات 15 مارچ 2018 14:05

لڑائی کے حق میں نہیں ،ْ چاہتا ہوں ملک آئین اور قانون کے مطابق چلے ،ْ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2018ء) پاکستا ن مسلم لیگ (ن)کے قائد ،ْ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ میں لڑائی کے حق میں نہیں ہوں ،ْچاہتا ہوں کہ ملک آئین اور قانون کے تحت چلے ،ْکیا آئین اور قانون کے مطابق ملک چلانے کی خواہش بری ہی جو کچھ سینیٹ میں ہوا، تماشا پوری قوم نے دیکھا ،ْ بلوچستان کے معاملے پر محمود اچکزئی کے بیان کی انکوائری ہونی چاہئے۔

جمعرات کو یہاں احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ کیا آئین اور قانون کے مطابق ملک چلانے کی خواہش بری ہی جو کچھ سینیٹ میں ہوا، تماشا پوری قوم نے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ وہ نظام لیکر آئیں گے جو ملک کی ضرورت ہے، موجودہ نظام عدل میں اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے ،ْجامع نظام عدل لانے کے لئے کام کر رہے ہیں، انصاف نہ ملنا یا دیر سے ملنا ملک کا بڑا مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ بہت کچھ دیکھا ہے آدھی زندگی گزر گئی ، تجربات اچھے اور برے ہوتے ہیں ،ْ اچھے تجربات سے سیکھنے کو ملتا ہے ، ملک و قوم کیلئے جو اچھا ہو اس سے دل خوش ہوتا ہے ، اچھے اور برے تجربات دیگر سیاستدانوں کے ساتھ بھی ہوئے انٴْ سے سیکھنا چاہئے۔صحافی کے اس سوال پر کہ اعتزاز احسن نے کہا تھا آپ سازش کرنے والے کا نام لیں آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گی نواز شریف نے جواب دیا آپ کو لگتا ہے وہ ساتھ کھڑے ہوں گی نواز شریف نے کہا کہ میرے سوا جن سیاستدانوں کے مقدمات ہیں ان پر کرپشن اور کِک بیکس کے الزامات ہیں ، میرا مقدمہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں ایسا کوئی الزام نہیں ۔

نواز شریف سے سوال کیا گیا کہ وہ کوئی کتاب لکھیں گے اس پر انہوں نے کہا اپنے تجربات لکھنے چاہئیں ،ْ نوازشریف نے کہاکوئی بتائے کہ عمران خان اور آصف زرداری کو سنجرانی ہائوس کا پتہ کس نے بتایا کہا گیا کہ سب سنجرانی ہائوس پہنچیں ،ْوہاں ایک صادق نامی شخص ہے اسے ووٹ دیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان کے معاملے پر محمود اچکزئی کے بیان کی انکوائری ہونی چاہئے، محمود اچکزئی نے کہا تھا کہ ایک افسر نے بلوچستان حکومت ختم کرائی۔نواز شریف نے اپنی گفتگو کے اختتام پر شعر سنایا’’زندگی اپنی کچھ یوں گزری ہے ،ْہم بھی کیا یاد کریں گے کہ خدا رکھتے تھے‘‘۔