سپریم کورٹ نے بلوچستان کے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی،احتساب عدالت کو مقدمہ کا فیصلہ تین ماہ میں کرنے کی ہدایت

بدھ 14 مارچ 2018 23:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے بلوچستان کے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ(احتساب عدالت) کو ہدایت کی ہے کہ اس کیس کا تین ماہ میں فیصلہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

بد ھ کوجسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث نیب کے ملزم سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کی جانب سے اپنی ضمانت کیلئے دائر درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ اگر ملزم باربار التواء نہ لیتا تو اب تک ٹرائل مکمل ہو چکا ہوتا، عدالت کونیب پراسیکیوٹرنے بتایا کہ مشتاق رئیسانی کے گھر سے کروڑوں روپے کی نقدی برآمد ہوئی تھی، جس پرملزم کے وکیل نے کہا کہ نیب نے جتنی رقم کا الزام لگایا اس سے زیادہ ریکوری کر لی گئی ہے اب میرے موکل کی ضمانت منظورکی جائے ، جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ نیب کو باقی رقم کا علم ہی نہ ہو، بعدازاں عدالت نے مشتاق رئیسانی کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نیب عدالت تین ماہ میں ٹرائل مکمل کرکے فیصلہ سنائے۔

متعلقہ عنوان :