وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کا او پی ایف ریجنل آفس کا دورہ

اوور سیز پاکستانیز فائونڈیشن سمندر پار پاکستانیوں کو بہتر سہولیات فراہم کر رہی ہے، پیر سید صدرالدین راشدی

بدھ 14 مارچ 2018 23:06

لاہور۔14 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء)بیرونِ ملک پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں اُنکا ارسال کردہ زر مبادلہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے یہ بات وفاقی وزیر پیر سید صدرالدین شاہ راشدی نے فائونڈیشن کے علاقائی دفتر لاہور میں او پی ایف ہائوسنگ سکیم کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ میں کہی۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ او پی ایف کے چھ زونل آفسز علاقائی سطح پر اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے پوری طرح کوشاں ہیں۔

وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ سب سے زیادہ شکایات پراپرٹیز کے اوپر ناجائز قابضین کے بارے میں موصول ہوتی ہیں۔ وفاقی وزیر نے او پی ایف کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں ایک تشہیری مہم کے ذریعے پاکستان میں جائیداد خریدنے والوں کو اُن تمام طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

جس کے ذریعے لینڈ مافیا سادہ لوح سمندر پار پاکستانیوں کو بے وقوف بنا کر اُن کی جائیداد سے محروم کرتا ہے۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ او پی ایف اپنی ویب سائٹ کے ذریعے تمام ممکنہ خریداروں کو مفت یہ سروس مہیا کرے کہ وہ کوئی بھی جائیداد خریدنے سے پہلے او پی ایف کے ذریعے بلا معاوضہ اس کی تصدیق کروا لیں۔ اس سروس کے بارے میں بیرون ملک تعینات کمیونیٹی ویلفئیر اتاشی کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کو آگاہی فراہم کی جائے۔ وفاقی وزیر نے او پی ایف کے تعلیمی اداروں کی کارکردگی کا جائز لیتے ہوئے ہدایت کی کہ ان اداروں میں تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بڑی بڑی سکول چلانے والے مستند اداروں سے رابطہ کیا جائے کہ وہ او پی ایف کے ساتھ پارٹنر شپ میں تعلیمی اداروں کو چلائیں۔ تاکہ او پی ایف کے تعلیمی اداروں کی کارکردگی بہتر ہو اور اُن کے مالی نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ او پی ایف کی موجودہ دستیاب زمینوں پر اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ہائوسنگ سکیمیں بنائی جائیں۔

اور ان سکیموں میں 100% سمند ر پار پاکستانیوں کو پلاٹ یا فلیٹ دیئے جائیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ ان تمام ہائوسنگ سکیموں میں ادائیگی کیلئے اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے ذریعے قانونی طور پر بھجوائے جانے والے زر مبادلہ کو قبول کیا جائے تاکہ پاکستان کیلئے زر مبادلہ کی ترسیلات میں خاطر خواہ اضافہ ہو۔وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ او پی ایف نے او پی ایف گرین اور او پی ایف ٹائون کے نام سے دو ہائوسنگ پراجیکٹ پر کام مکمل کر لیا ہے اور ان کو بہت جلد سمندر پار پاکستانیوں کیلئے لانچ کر دیا جائیگا۔

وفاقی وزیر نے اس بارے میں او پی ایف کی انتظامیہ اور ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے تمام بورڈ ممبرز کی عمومی طور پر اور کیپٹن ریٹائیرڈ خالد شاہین بٹ، ممبر بورڈ آف گورنرز کی خصو صی طور پر تعریف کی جنہوں نے ذاتی دلچسپی سے او پی ایف کی قبضہ شدہ زمین کو واگزار کروانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔انہوں نے تاکید کی کہ فیزIIمیں کم آمدنی والے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے کم لاگت والے 5 مرلہ کے رہائشی پلاٹ اور ایک مرلہ کے کمرشل پلاٹ بنائے جائیں۔

وفاقی وزیر کو یہ بتایا گیا کہ بورڈ آف گورنرز نے پرانی سکیم کو پایہ تکمیل تک پہنچائے بغیر نئی سکیموں کے اجراء پر پابندی لگائی ہے۔ وفاقی وزیر نے بورڈ کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہنگامی طور پرہائوسنک سکیموں مکمل کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ او پی ایف اپنے تمام حالیہ اقدامات کے بارے میں سمندر پار پاکستانیوں کو مستقل بنیادوں پر آگا ہ کرے تا کہ ان کو یہ اعتماد ہو کہ او پی ایف سمندر پار پاکستانیوں کو خدمات پہنچانے میں کسی قسم کے تساہل سے کام نہیں لے رہا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ان کے خلیجی ملکوں کے حالیہ دوروں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے تارکین وطن اپنے کنٹریکٹ کے خاتمے پر پاکستان جا کر اپنی قوم کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیر کو یہ بھی بتایا گیا کہ او پی ایف سکول گجرات کی بلڈنگ 31مارچ کو مکمل ہو جائیگی ۔آخر میں وفاقی وزیر نے کہاکہ او پی کے تمام آفیسران و ملازمین کو سمندر پار پاکستانیوں کی مدد کو ایک قومی فریضہ سمجھ کر انجام دیں۔ اس موقع پر حبیب الرحمن گیلانی، ایم ڈی او پی ایف، رائے مبشر احمد خان، ڈائیریکٹر جنرل، ویلفیئر، ساجد حمید، ریجنل ہیڈ، لاہور، رانا طارق، ایڈیشنل ڈائیریکٹر، محمد فیاض، لیگل ایڈوائزر، حافظ عامر بیگ، ویلفئیر آفیسر موجود تھے۔