چیف ایگزیکٹو آفیسر آئیسکو باسط زمان احمد نے آئیسکو ہیڈ آفس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سرکلز کی ماہانہ کارکردگی کی میٹنگ کی

دونوں سرکلز کے ایس ایز، ایکسئینز اور ایس ڈی اوز نے شرکت کی اور مقرر کردہ ٹارگٹ کے بارے میں بریفنگ دی

بدھ 14 مارچ 2018 22:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مارچ2018ء)اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے ترجمان کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر آئیسکو باسط زمان احمد نے آئیسکو ہیڈ آفس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سرکلز کی ماہانہ کارکردگی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں دونوں سرکلز کے ایس ایز، ایکسئینز اور ایس ڈی اوز نے شرکت کی اور مقرر کردہ ٹارگٹ کے بارے میں بریفنگ دی ۔

آئیسکو چیف کو بتایا گیا کہ ماہ ِ فروری 2018کے دوران سرکاری اداروں سے واجبات کی وصولی 66فی صد رہی جب کہ پرائیویٹ صارفین سے واجبات کی وصولی کا تناسب 105فی صد رہا۔ کمپنی کے لائن لاسز منفی4.05 فی صد ہیں جو کہ نیپرا کے مقرر کردہ ٹارگٹ سے بھی کم ہیں۔ آئیسکو چیف کو مزید بتایا گیا کہ ریجن بھر میں بجلی چوروں کے خلاف بہترین انداز میں کاروائیاں کی جارہی ہیں اور ماہ فروری 2018 کے دوران 299بجلی چوروں کو پکڑا گیا اور اُن کے خلاف متعلقہ تھانوں میں درخواستیں درج کر وا دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

بجلی چوروں کو 2605ڈیٹکشن بلوں کی مد میں 3.18ملین یونٹ چارج کئے گئے اور 53.06 ملین کا جرمانہ عائد کیا گیا ۔ بریفنگ کے دوران آئیسکو چیف کو بتایا گیا کہ ماہ فروری میں آئیسکو ریجن میں 17639نئے بجلی کے کنکشن مہیا کئے گئے جن میں سے گھریلو 15728، کمر شل 1830، انڈسٹریل 48، ٹیوب ویل 30اور متفرق 3کنکشن شامل ہیں۔ میٹنگ کے دوران آئیسکو چیف نے تمام فیلڈ افسران اور سٹاف کو ہدایات جاری کی کہ صارفین کو معیاری اور بروقت سہولیات مہیا کی جائیں اور اس سلسلے میں کوئی بھی کوتاہی اور سُستی برداشت نہیں کی جائے گی۔

آئیسکو چیف نے ہدایات جاری کیں کہ گورنمنٹ اور پرائیویٹ صارفین سے بلوں کی وصولی کی شرح کو 100فی صد کیا جائے۔ نئی پالیسی کے تحت نئے کنکشن کی درخواستوں کو آن لائن وصول کیا جائے اور 15دن کے اندر کنکشن مہیا کیا جائے ۔ آئیسکو چیف نے خراب کارکردگی دکھانے والے افسران کی سرزنش کی اور کہا کہ تمام افسران کی کارکردگی کی بڑی باریکی سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

محنت اور بہترین رزلٹ دے کر ہی ہم بہترین کارکردگی کی حامل کمپنی کا اعزاز بر قرار رکھ سکتے ہیں ۔ آئیسکو چیف نے کہا کہ سٹور میں میٹر اور ٹرانسفارمر وافر مقداد میں موجود ہیں اس لئے سامان کی کمی کا بہانہ بنا کر صارف کے کنکشن میں تاخیر کو ناقابل معافی تصور کیا جائے گا۔ میٹنگ کے اختتام پر آئیسکو چیف نے ماہِ مارچ 2018کیلئے اہداف بھی مقرر کئے ۔