سپریم کورٹ ، سابق وزیراعظم محمد نوازشریف ، سعد رفیق اور دانیال عزیز کیخلاف دائر توہین عدالت کی درخواستیں خارج

بدھ 14 مارچ 2018 22:43

سپریم کورٹ ، سابق وزیراعظم محمد نوازشریف ، سعد رفیق اور دانیال عزیز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم محمد نوازشریف ،وفاقی وزیرریلوے سعد رفیق اوروزیرنجکاری دانیال عزیز کیخلاف دائر توہین عدالت کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت تحمل اوربرداشت کامظاہرہ کررہی ہے ہمیں بہت سے معاملات سے درگرزکرنا ہوتا ہے، بدھ کو چیف جسٹس میا ںثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نوازشریف، خواجہ سعد رفیق اور دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت کی ۔

یادرہے کہ سابق وزیراعظم کیخلاف جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان شیخ احسن الدین نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی سماعت کے دورا ن درخواست گزار شیخ احسن الدین نے پیش ہوکرموقف اپنایا کہ سابق وزیراعظم نے عدالتی فیصلے کیخلاف تو ہین آمیز زبان استعمال کرکے عدالت کی توہین کی ہے ان کاکہناتھا کہ جب سابق وزیراعظم نے نا اہلی کے بعد ریلی نکا لی تو لاہور تک عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے عدلیہ کو بدنام کیا ، جس پر چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ درخواست گزارنے جو مواد عدالت میں پیش کیا ہے وہ سیاسی مواد ہے، جوتوہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ نوازشریف کا بیان غیرسنجیدہ ہے تاہم عدالت کو بہت سے معاملات سے درگرزکرنا ہوتا ہے،ہم تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں ، شیخ احسن الدین کا کہنا تھا کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق نوازشریف نے اپنی تقریروں میں کہا تھا کہ عدالتی فیصلہ 20کروڑ عوام کی توہین ہے ،یعنی ع عدالتی فیصلے کے ذریعے انہیں نہیں بلکہ بیس کروڑ عوام کو نا اہل کیا گیا ہے، تو جسٹس اعجازالاحسن نے ان سے استفسار کیا کہ کیا ان کی پارٹی نے الیکشن میں 20کروڑ ووٹ لیے تھے،شیخ احسن الدین نے کہا کہ عدالتی تحمل کی بھی ایک خاص حد ہوتی ہے ، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر ہر آدمی کو کمنٹس دینے کا حق حاصل ہے شاید اس معاملے میں حد کراس نہیں ہوئی، بلکہ ہوسکتاہے کہ کسی اور موقع پراس سے زیادہ حدکراس کی گئی ہو۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے شیخ احسن الدین کی درخواست خارج کردی ،جبکہ وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف تو ہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دورا ن درخواست گزار کے وکیل نے پیش ہو کر عدالت کوبتایا کہ سعد رفیق نے تو ہین آمیز با تیں کی ہیں عدالت چاہے توصرف ان کی دو تقاریر کا ہی جا ئزہ لیا جائے ،چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ ہمیں دکھا دی جائیں کہ وہ کونسی تقاریر ہیں جن میں توہین عدالت کی گئی ہے ، توفا ضل وکیل نے کہا کہ سعد رفیق کا انداز گفتگو تو ہین آمیز ہے خواجہ سعد رفیق نے کہا تھا یہ احتساب نہیں انتقام ہے، انہوں نے اپنی ایک تقریر میں یہ بھی کہا کہ صادق اور امین کا تماشا لگا یا گیا تو معاملہ بہت دورتک جائیگا۔

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت ایسے بیانات کودرگزر کررہی ہے ،کئی چیزیں اس سے زیادہ بڑی رونما ہوئی ہییں ، بعد ا زاں عدالت نے وزیرریلوے کیخلاف بھی توہین عدالت کی درخواست خارج کردی ، سماعت کے دوران عدالت وزیرنجکاری دا نیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کر تے ہوئے واضح کیا کہ تو ہین عدالت کے ایک دوسرے کیس میں ان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔