گیس کے نرخوں میں اضافہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹس کو متاثر کرے گا، حکومت کا یکطرفہ فیصلہ تشویش کا باعث ہے، پی ایچ ایم اے

بدھ 14 مارچ 2018 22:30

گیس کے نرخوں میں اضافہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹس کو متاثر کرے گا، حکومت کا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2018ء) پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے گیس کے نرخوں میں 2012-13سے اًن اکائونٹیڈ فار گیس سسٹم کے تحت خسارہ پورا کرنے کی خاطر 5تا7فیصد اضافے کے پریس میں شائع ہونے والے حالیہ حکومتی فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسترد کر دیا ۔ایسوسی ایشن کے زونل چیئرمین طارق منیر نے کہا کہ حکومتی کے اس یکطرفہ اقدام سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹس شدید متاثر ہوں گی۔

پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری پہلے ہی کئی مسائل کا سامنا کر رہی ہے جس میں سرفہرست خطے کے ممالک کی مناسبت سے پاکستان میں سب سے زیادہ مینوفیکچرنگ کی لاگت اور مہنگی یوٹیلیٹیزہیں ۔ گیس کے نرخوں میں مزید اضافہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کے تابوت میں ایک اور کیل ثابت ہو گا۔

(جاری ہے)

2013-13سے لے کر2016-17تک پاکستان کی ایکسپورٹس میں 20فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں10فیصدکم ہوئی ہیں۔

اس تناظر میں گیس کے نرخوں میں اضافہ ہوا تو ایکسپورٹس یقینی طور پر کم ہوں گی اور زرمبادلہ میں کمی کے ساتھ ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ جائے گا۔ ایسے حکومتی اقدامات صنعتکاروں پر بھی منفی تاثر قائم کرتے ہیں ۔ ماضی میں بھی کئی انڈسٹریز ملک سے باہر منتقل ہو گئیں تھیںلہٰذا حکومت ایسے اقدامات سے گریز کرے جو سرمایہ کاری ملک سے باہر منتقل ہونے کا باعث بنے جس کی وجہ سے بے روزگاری بھی بڑھ سکتی ہے بدامنی بھی۔

ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز پہلے ہی مہنگے یوٹیلیٹزگیس، بجلی اور پانی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں ۔مہنگا خام مال صنعتی پیداوار کی لاگت میں مزید اضافہ کر دیتا ہے جو کاروبار کیلئے سازگار نہیں۔علاوہ ازیںایکسپورٹرز کے مالی مسائل اور دشواریاں تا حال حل طلب ہیں۔ حکومت نے ایکسپورٹرز کے اربوں روپے کے ریفنڈز جن میں کسٹمز ریبیٹ، سیلز ٹیکس ریفنڈز، ڈیوٹی ڈرابیک آن ٹیکسس وغیرہ کی ادائیگیاں نہیں کی ہیں۔

انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گیس کے نرخوں میں مزید اضافے کے سخت فیصلے پر نظر ثانی کی جائے بصورت دیگر اس کے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر ملک کی کل ایکسپورٹس کا61فیصد اور 12.45بلین ڈالرز کے حجم پر محیط ہے اور سب سے ذیادہ ملازمتیں فراہم کرتا ہے۔حکومت اس سیکٹر سے متعلق کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے ایسوسی ایشنز کو اعتماد میں لے۔

حکومت پاکستان کی ایکسپورٹس بڑھانے کی خاطر یوٹیلیٹز کے نرخوں میں خطے کے ممالک کے نرخوں سے 20فیصد کم نرخوں کا تعین کرے۔ اس کے علاوہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے فرٹیلائزر سیکٹر کی طرز پر علیحدہ نرخ متعارف کرائے جائیں تاکہ پاکستان کے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز اپنی مکمل اہلیت اور توانائی کے ساتھ عالمی منڈیوں میں آسانی کے ساتھ مسابقت کرتے ہوئے ایکسپورٹ بڑھا سکیں۔

متعلقہ عنوان :