مردان میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے کیمپس کو ایک مکمل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنا نے کی منظوری دیدی

بدھ 14 مارچ 2018 22:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2018ء) صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی نے مردان میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے کیمپس کو ایک مکمل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنا نے کی منظوری دیدی ہے جو UET پشاور کے بعد صوبے کی دوسری انجینئرنگ یونیورسٹی ہے ۔مردان میں UET کا قیام اہلیان مردان کا دیرینہ مطالبہ تھا جسے پی ٹی آئی کی حکومت نے پورا کردیا ہے اور ویمن یونیورسٹی کے بعد اس کا قیام ایک سنگ میل ہے ۔

وہ اپنی اقامت گاہ پریونیو رسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر عمران خان کی قیادت میں وفد سے بات چیت کررہے تھے جس میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے ممبرز ڈاکٹر محمد عثمان،ڈاکٹر ابرار علی شاہ اور انجینئر سجاد علی شامل تھے۔

(جاری ہے)

محمد عاطف خان نے کہا کہ UET مردان کی اپنی عمارت کی تعمیر 351 کنال وسیع اراضی پر تین ارب 71 کروڑ روپے کی لاگت سے کی جارہی ہے جبکہ یہاں پہلے سے پڑھائے جانے والے تین ڈسپلنز کے ساتھ ساتھ یہاں چار اور ڈسپلن میں انجینئرنگ کی تعلیم کا بھی اجراء کیا جارہا ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں صرف ایک انجنئیرنگ یونیورسٹی کی وجہ سے یہاں طلبہ وطالبات کو بے پناہ مسائل کا سامنا تھا جو اس نئی یونیورسٹی سے حل ہوجائیں گے جبکہ یہاں طالب علموں کو ہاسٹل ، ٹرانسپورٹ ،میڈیکل ،سپورٹس اور سینٹرل لائبریری کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی ۔اُنہوں نے کہا کہ اس سے دونوں انجنئیرنگ یونیورسٹیوں میں مسابقت کی فضا بھی قائم ہوگی اور نوجوانوں کو فنی تعلیم کے بہتر مواقع میسر آئیں گے ۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کی تعمیر سے سی پیک کے تحت بننے والے منصوبوں کے لئے افرادی قوت تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امسال اگست سے یونیورسٹی میں کلاسز کا اجراء ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :