زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کے لئے واٹر کورسز کی جلد تکمیل کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، سردار اکرام اللہ خان گنڈا پور

اس جدید نہری نظام سے کسان کے کھیتوں کو منسلک کرنے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت 1061 ملین روپے کی خطیر رقم سے پورے ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں 393عدد واٹر کورسز کی تعمیر کر رہی ہے،صوبائی وزیر زراعت

بدھ 14 مارچ 2018 20:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مارچ2018ء) گومل زام ڈیم منصوبے کے تحت زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کے لئے واٹر کورسز کی جلد تکمیل کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔اس وقت گومل زام ڈیم سے دولاکھ ایکڑ بارانی زرعی زمین نہری نظام کے زریعے زیر آبپاش لائی جا رہی ہے۔جسے وقت کے ساتھ ساتھ مزید وسعت دی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ کسانوں کو اس منصوبے سے مستفید کیا جاسکے ۔

ان خیالات کا اظہار سردار اکرام اللہ خان گنڈا پور صوبائی وزیر زراعت نے ضلع کلاچی میں گھرے عبداللہ کے مختلف موضع جات میں گومل زام منصوبے کے تحت بارانی زرعی زمینوں کو نہری نظام سے ملانے کیلئے مختلف واٹر کورسز کی تعمیر کی افتتاحی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اس جدید نہری نظام سے کسان کے کھیتوں کو منسلک کرنے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت 1061 ملین روپے کی خطیر رقم سے پورے ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں 393عدد واٹر کورسز کی تعمیر کر رہی ہے کہ اس انقلابی منصوبے سے نہ صرف ہمارا صوبہ زرعی خود کفالت کی جانب بڑھے گا بلکہ یہاں کی زرعی پیداوار میں بھر پور اضافے سے ان کی اندرون اور بیرون ملک برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

جس سے یہاں کے غریب کسان کی مالی حالت بہتر ہوجائے گی۔اس موقع پر موجود صوبائی سیکرٹری زراعت محمد اسرار خان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ زیر تعمیر واٹر کورسز کی جلد اور شفاف تکمیل کیلئے وہ بذات خود ماہانہ بنیاد پر باقاعدگی سے کام کی تسلی بخش رفتار کا جائزہ لے رہے ہیں اورتمام زرعی شعبہ جات کے سربراہان اور اہلکاران کو پابند کیا جارہاہے۔

کہ اس منصوبے کے مختلف پہلوئوں پراپنی پیش رفت کو یقینی بنائیں تاکہ عام کسانوںکو آبپاشی کیلئے پانی کی مئوثر استعمال وغیرہ میں تربیت اور آگاہی دی جاسکے۔اُنہوں نے کسانوں کے مختلف مسائل سنے اور اُن کے زرعی علاقوںکو گومل زام ڈیم منصوبے میں شامل کرنے کیلئے بھر پور اقدامات اُٹھانے کی یقین دہانی کرائی ۔مقامی زمنیداروں اور کسانوں نے اس پراجیکٹ کی اہمیت اور افادیت کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :