لندن کا ماسکوکے ساتھ اعلیٰ سطح کےتمام تعلقات منقطع کرنےکا فیصلہ

روس میں ہونےوالےورلڈ کپ میں شاہی خاندان اوروزراء شریک نہیں ہوںگے،روسی صدرکےطرزعمل پرافسوس ہوا،برطانوی مئوقف کی صدرٹرمپ،صدرمیکرون، جرمن چانسلرنےبھی حمایت کی ہے۔برطانوی وزیراعظم تھریسامے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 14 مارچ 2018 18:46

لندن کا ماسکوکے ساتھ اعلیٰ سطح کےتمام تعلقات منقطع کرنےکا فیصلہ
لندن(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مارچ 2018ء) : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے 23روسی سفارتکاروں کی ملک بدری کاحکم دے دیا، روسی سفارتکار ایک ہفتے میں ملک چھوڑدیں،برطانوی وزیراعظم سکیورٹی کونسل کااجلاس بلانے کابھی مطالبہ کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے سابق روسی جاسوس پراعصابی گیس کے حملے کامعاملے پر23روسی سفارتکاروں کی ملک بدرکرنے کاحکم دے دیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی برطانوی وزیراعظم نے سکیورٹی کونسل کااجلاس بلانے کامطالبہ بھی کردیا ہے۔روسی سفارتکارو ں کوایک ہفتے میں برطانیہ چھوڑنے کاحکم دیا گیا ہے۔ برطانیہ بدرکیے جانیوالے سفارتکار جاسوسی میں ملوث ہیں۔ روسی جاسوس پراعصابی گیس کے حملے کامعاملے پربرطانوی وزیراعظم نے روس سے وضاحت مانگی تھی۔

(جاری ہے)

لیکن وضاحت کی مہلت ختم ہو گئی تھی۔

جس میں ماسکو سے کہا گیا تھا کہ وہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پر ہوئے مبینہ روسی مداخلت کی وضاحت کرے۔برطانوی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ روسی سفارتکاروں کی ملک بدری کا فیصلہ برطانیہ میں روس کاجاسوسی نیٹ ورک توڑنے کیلئے کیا گیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ روس میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شاہی خاندان اور وزراء شریک نہیں ہوں گے۔روسی صدر پیوٹن کے طرز عمل پرافسوس ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ روس کیساتھ اعلیٰ سطح کےتمام تعلقات منقطع کرنےکا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے مئوقف کی صدر ٹرمپ ،صدر میکرون اور جرمن چانسلر سمیت نیٹو اور یورپی یونین کی حمایت پرشکر گزر ہیں۔ دوسری جانب لندن میں روسی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ جب تک حملے میں استعمال ہوئے کیمیائی مادے کا نمونہ روس کو فراہم نہیں کیا جاتا تب تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :