آل پاکستان چیمبرز صدور کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی

حکومت کو معیشت کی بہتری اور ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پانچ نکاتی ایجنڈا دے دیا

بدھ 14 مارچ 2018 19:40

آل پاکستان چیمبرز صدور کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) راولپنڈی چیمبر کے زیر اہتمام دسویں آل پاکستان چیمبرز صدور کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی ،کانفرنس میں ملک بھر کے ایوان ہائے صنعت و تجارت کے صدور نے حکومت کو معیشت کی بہتری اور ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پانچ نکاتی ایجنڈا دے دیا، تا جروں اور غیر ملکی سرمایہ کاروںکوسہولت دینے کے لیے تمام وفاقی محکموں ٹی ڈیپ ، ایس ای سی پی، بی او آئی ، اسٹیٹ بنک وغیرہ میں ایک علیحدہ سی پیک سیل کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ ایک ہی چھت کے نیچے تمام امور سر انجام دیئے جا سکیں گوادر میں مواصلات اور کمیونیکشن کا موثر اور جدید نظام لایا جائے سڑک، ریل اور فضائی راستوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ خطے کو ملک کے دوسرے شہروں کے ساتھ بھی منسلک کیا جائے ہنرمندافراد کی تربیت کے لیے سنٹرز بنائے جائیں ٹیکسوں کے نظام میں اصلاحات لائی جائیں ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں ٹیکس کمشنرز کو دیئے گئے صوابدیدی اختیارات ختم کیے جائیں سیلز ٹیکس کی شرح کم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لایا جائے کاروبار آسان بنانے کے لیے ریگولیٹری نظام کو آسان بنایا جائے، غیرملکی سرمایاکاروں کو ویزوں اور این او سی کے حصول میں آسانی دی جائے گوادر میں منعقدہ صدور کانفرنس کے اختتامی اجلاس کے موقع پر صدرراولپنڈی چیمبر زاہد لطیف خان نے کہا کہ کانفرنس میں پورے ملک سے 43 سے زائد چیمبر ز کے صدور اور فیڈریشن آف کامرس کے سربراہان کے علاوہ مندوبین ،سول سوسائٹی اور تاجروں کی بڑی تعدادنے شرکت کی وزیر مملکت برائے خزانہ رانامحمد افضل نے بھی شرکت کی اور تاجروں کی بجٹ اور برآمدات کے فروغ کے حوالے سے متعلقہ تجاویز نوٹ کیں ۔

(جاری ہے)

اور راولپنڈی چیمبر کی جانب سے ایسی کانفرنس منعقد کرانے کو سراہا قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا اور خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے حوالے سے راولپنڈی چیمبر کی کاوشیںکو سراہا اور سلامتی کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ بھی دی انہوںنے کہا کہ سی پیک پاکستان کی معاشی خوشحالی میں اہم کردار ادا کر ے گا نجی شعبہ اور تاجر برادری آگے آئے اور ملکی معشیت کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے چیمبر صدر زاہد لطیف خان نے کہا کہ پاکستان میں سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد ہے جو خطے میں کسی بھی ملک سے زیادہ ہے اسے سنگل ڈیجیٹ میں لایا جائے ۔

ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ بنکنگ ٹرانزیکشن پر ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جائے سی پیک کے تحت بننے والے صنعتی علاقوں کا قیام پنجاب، سندھ بلوچستان ، خیبر پختونخواہ اور کشمیر کے دور دراز علاقوں میں لایا جائے اور مقامی ہنر مند افراد کو بھرتی کیا جائے ملک بھر خاص طور پر بلوچستان میں تربیتی ادارے قائم کیے جائیں تاکہ سی پیک میں مقامی لوگوں کو روزگار ملے کرپشن کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کیئے جائیں اور موثر قانون سازی کی جائے دو روزہ کانفرنس میں سی پیک، ٹیکس اصلاحات، کاروبار آسان بنانے ، بجٹ، علاقائی تجارت، نجکاری، معاشی کارکردگی اور ٹریڈ پالیسی پر بھی تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا گروپ لیڈر سہیل الطاف، سابق صدور،نائب صدر خالد فاروق قاضی، مجلس عاملہ کے اراکین، چیئرمین آراینڈ ڈی مقصود خان سمیت پاکستان بھر کے مختلف چیمبرز کے صدور نے کانفرنس میں شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :