ْچیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات کے کیس کی سماعت

پیسے کے ذریعے ووٹ خریدنا جرم ہے، اس کی تحقیقات کریں گے،جسٹس (ر) سردار محمد رضا ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات میں خفیہ اداروں، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی مدد لیں گے، چیف الیکشن کمشنر / سماعت 4 اپریل تک ملتوی

بدھ 14 مارچ 2018 19:12

ْچیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2018ء) چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے کہا ہے کہ پیسے کے ذریعے ووٹ خریدنا جرم ہے، اس کی تحقیقات کریں گے،ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات میں خفیہ اداروں، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی مدد لیں گے۔ بدھ کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی زیر صدارت 5رکنی بینچ نے سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے معاملے کی تحقیقات کی سماعت کی ۔

اس موقع پر وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، رکن پنجاب اسمبلی عظمی بخاری، مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخواکے صدرامیر مقام، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان،ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئرڈاکٹر فاروق ستار کے وکلاء الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ عمران خان کی طرف سے شاہد گوندل نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات کیلئے الیکشن کمیشن کی مکمل معاونت کرینگے۔

(جاری ہے)

چیف الیکشن کمشنرنے کہا عمران خان نے میڈیا پرہارس ٹریڈنگ سے متعلق بات کی اس لئے آپ کو معاونت کیلئے بلایاہے۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ خفیہ اداروں، ایف آئی اے کی مدد لے سکتے ہیںجس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات میں خفیہ اداروں، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی مدد لیں گے، پیسے کے ذریعے ووٹ خریدنا جرم ہے ، اس کی تحقیقات کریں گے، جوووٹ خریدتے ہیں اور جوبیچتے ہیں وہ بھی پارلیمنٹرینز ہیں۔

عظمی بخاری نے کہا چودھری سرور نے (ن) لیگ کے 6 ایم پی ایز کا ساتھ دینے کا کہا تھا، کیا آپ ان کو نوٹس کر سکتے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا اسی لئے آپ کی معاونت چاہتے ہیں ان کو بھی بلا لیںگے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کی معاونت سے الیکشن کمیشن جو کر سکتا ہے ضرور کرے گا۔ بعدازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 4 اپریل تک ملتوی کر دی۔