غیر ملکیوں کے لئے شہریت کے عمل کی بحالی، سعودی عرب نے وضاحت کردی

Sadia Abbas سعدیہ عباس بدھ 14 مارچ 2018 17:52

غیر ملکیوں کے لئے شہریت کے عمل کی بحالی، سعودی عرب نے وضاحت کردی
جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مارچ2018ء) سعودی وزارت داخلہ نے "سول معاملات کے اداروں اور انکی برانچوں نے چار سال کے بعد سعودی شہریوں کی غیر ملکی بیویوں اور بیواوں کی قومیت کی لیے دی جانے والی درخواستیں موصول کرنا شروع کر دیں ہیں" دعوے کی تردید کر دی۔ سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بہت سے مقامی ذرائع ابلاغ شائع کر رہے ہیں کہ "سول معاملات کے اداروں نے ان درخواستوں کا جائزہ لینے کے لیے چھ رکنی کمیٹی بھی مختص کر دی گئی ہےاور درخواست دہندگان کو ان کی ایپلی کیشنز پر عملدرآمد کے لئے کم سے کم 17 پوائنٹس پر مبنی اسکور کرنا ہوگا. یہ پوائنٹس مخصوص خصوصیات پر دئیے جائیں گے مثلاًپیدائش کی جگہ، تعلیمی قابلیت اور سعودی عرب میں قیام کا وقت وغیرہ ۔

قومیت کے نظام کے آرٹیکل 16 کے مطابق سعودی مردوں کی غیر ملکی عورتوں کو قومیت دینے کے لئے شرائط و ضوابط کو کم اور آسان کر دیا گیا ہے"۔

(جاری ہے)

تاہم، داخلہ وزارت نے ایک بیان میں سرکاری سعودی پریس ایجنسی کو اس بات کی تردید کرتے ہوئے بیان جاری کیا گیا ہے سول معاملات کے ادارے سعودی مردوں کی غیر ملکی بیویوں کی قومیت سے متعلق کوئی درخواستیں موصول نہیں کر رہے.

وزارت کا کہنا ہے سعودی مردوں کی غیر ملکی بیویوں اور بچوں کو شہریت کسی صورت نہیں مل سکتی تاہم وہ اپنے سعودی باپ کی وجہ سے وزارت محنت کے ضوابط سے سعودی شہریوں کی طرح مستفید ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :