انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بھارت کو لگام دیں،سیدعلی گیلانی

صورہ میں مسلسل تیسرے دن بھی ہڑتال کی گئی

بدھ 14 مارچ 2018 17:38

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ایشیاء واچ ، عالمی ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی دیگربین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالیں کہ کہ وہ کشمیرکے سیاسی نظربندوں کے ساتھ بین الاقوامی کے مطابق سلوک روا رکھے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیری نظربند مجرم نہیں بلکہ سیاسی قیدی ہیں جنہیں انکے سیاسی نظریات کی وجہ سے نظربند رکھا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوںکی گرفتاری سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت کشمیر ی عوام کی جدوجہد آزادی کا سیاسی طورپر مقابلہ کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کو بے بنیاد الزامات کے تحت مقبوضہ کشمیر سے کسی کو گرفتار کرنے اختیار نہیںہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی عدلیہ اور مقننہ کشمیری نظربندوں کی نظربندی کو طول دینے کیلئے ایک ہوگئی ہیں۔ بھارتی فورسز کی طرف سے عیسیٰ فاضلی اور دو دیگر نوجوانوں کی شہادت پر صورہ اور سرینگر کے دیگرعلاقوں میں آج مسلسل تیسرے دن بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔

سرینگر میں صورہ کے علاقوں میںبڑھ پورہ ،عمرہائر، پاندچھ، الٰہی باغ، ناگہ بل اور احمد نگرکے علاقوں میں تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے۔شہادتوں پر طلباء کے احتجاج کے پیش نظر گورنمنٹ ڈگری کالج گاندربل میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں۔دریں اثناء بھارتی پولیس نے ضلع راجوری میں قائم بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباء کی طر ف سے شہید نوجوان عیسیٰ فاضلی کی غائبانہ نماز جنازہ اداکرنے اور ’’ہم کیا چاہتے آزادی ‘‘ اور’’پاکستان زندہ باد‘‘کے نعرے لگانے پر غداری کا مقدہ درج کرلیاہے۔

عیسیٰ فاضلی یونیورسٹی میں بی۔ ٹیک کا طالب علم رہا ہے۔ بانڈی پورہ میں ایک سیمینار کے مقررین نے جنوبی ایشیاکی آئندہ نسلوں کو تنازعہ کشمیر کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے اس کے منصفانہ اور فوری کا مطالبہ کیا ہے۔ معروف شاعر پروفیسر اسماعیل آشناسمیت دانشوروں ، ماہرین تعلیم، طلباء اور نوجوان کارکنوں نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت ایک مسلمہ حقیقت ہے جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔

ادھر کرائم برانچ کی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے مقبوضہ علاقے کی عدالت عالیہ میں پیش کی گئی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ ضلع کٹھوعہ کے علاقے ہیرانگرمیں کم سن آصفہ کے اغوا،بے حرمتی اور قتل کے گھنائونے جرم کا ماسٹر مائنڈسابق بیورو کریٹ سنجی رام ہے۔اس گھنائونے جرم کا مقصد ہیرا نگر میں رہنے والے مسلمانوں کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کرنا تھا۔

متعلقہ عنوان :