آزاد کشمیرمیں وزیراعظم فاروق حیدر کی زیر قیادت موجودہ حکومت ترقیاتی اہداف کے حصول اور ترقیاتی منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے سرکرداں ہے ‘ناقص کارکردگی کے حامل افسران اور محکموں کو جواب دہ ہونا پڑے گا

آزاد کشمیر کے وزیر بحالیات و ٹرانسپورٹ ناصر حسین ڈار کی مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے ورکرز سے گفتگو

بدھ 14 مارچ 2018 16:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مارچ2018ء) آزاد کشمیر حکومت کے وزیر بحالیات و ٹرانسپورٹ ناصر حسین ڈار نے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے ورکرز سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ آزاد کشمیرمیں وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر قیادت موجودہ حکومت ترقیاتی اہداف کے حصول اور ترقیاتی منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے سرکرداں ہے اور ناقص کارکردگی کے حامل افسران اور محکموں کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔

اس عمل کویقینی بنانے کے لیے مانیٹرنگ کے عمل کو بھی موثر بنایا جارہا ہے ۔ وزیر بحالیات ناصر حسین ڈار نے اس موقع پر مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت نے برسر اقتدار آنے کے بعد اصلاحات تعمیر وترقی اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے لیے تاریخی اقدامات کیے ہیں ۔

(جاری ہے)

آزاد جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن کی تشکیل نو ، این ٹی ایس کا آغاز ، فری ایمرجنسی سروسز ، ترقیاتی بجٹ میں اضافہ اور حکومتی مالیاتی اختیارات میں اضافہ قابل ستائش ہے ۔

نیز ترقیاتی منصوبہ جات بھی مفاد عامہ کو مد نظر رکھتے ہوئے ترتیب دئیے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی خصوصی ہدایات پرجملہ محکموں کی استعداد کار کو بہتر بنانے کے لیے بھی لائحہ عمل اختیار کیا گیا ہے اور اس ضمن میں افسران اور اہلکاران کے لیے خصوصی کورسز کا انعقاد بھی کیا جارہا ہے ۔ آزادجموں وکشمیر عبوری آئین ایکٹ1974میں ترامیم کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی کا بااختیار ہونا پاکستان ، آزاد کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر کے مفاد میں ہے ۔

کشمیر کونسل کو انہوں نے آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کے متوازی ادارہ قرار دیا اور کہا کہ کشمیر کونسل ملک کا وہ واحد ادارہ ہے جو کسی بھی آئینی ادارے کے سامنے جوابدہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت اور آزاد کشمیر کے عوام کو بااختیار بنانا مسلم لیگ ن کے منشور کا حصہ ہے اور اس حوالہ سے آزاد کشمیر کی جملہ سیاسی قیادت ، عوام الناس ،سول سوسائٹی اور تمام مکاتب فکر کی حمایت موجودہ حکومت کو حاصل ہے ۔

متعلقہ عنوان :