خاکی میں غیرت کے نام پر صوابی سے تعلق رکھنے والے نوجوان جوڑے کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا

بدھ 14 مارچ 2018 15:38

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) مانسہرہ کے علاقہ خاکی میں غیرت کے نام پر صوابی سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو لڑکی سمیت دن دیہاڑے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا، قاتل فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، مقتول کے خلاف 27 فروری کو تھانہ صوابی میں اغواء کا مقدمہ بھی درج ہوا تھا، نعشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالہ کر دی گئیں، پولیس نے مقتول کے چچا کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کر دی، قتل ہونے والی لڑکی مقتول کی ممانی بتائی جاتی ہے۔

تھانہ خاکی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ علی زر خان ولد علی گوہر خان اور مسماة بیگم جان بیوہ مقرم خان ساکنان کالو خان صوابی نے گذشتہ ماہ صوابی سے شادی کی نیت سے بھاگ کر مانسہرہ کے علاقہ خاکی کے گائوں نیلور مہندی میں اپنے چچا بخت نواز کے پاس آ کر رہائش اختیار کی۔

(جاری ہے)

تھانہ صوابی میں مقتول علی زر خان کے خلاف اپنی ممانی مسماة بیگم جان کے اغواء کا مقدمہ 27 فروری 2018ء کو درج کیا گیا۔

گذشتہ روز دن دیہاڑے ملزمان بخت نواز کے گھر داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کر کے جوڑے کو قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔ مقتول علی زر کے چچا نے تھانہ خاکی میں اس دوہرے قتل کو دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرانے کی کوشش کی مگر پولیس کی تفتیش کے دوران چچا نے سچ اگل دیا اور بتایا کہ مقتول کو میرے بھتیجے اور مقتول کے بھائی احسان الله نے فائرنگ کر کے قتل کیا ہے جس پر پولیس نے چچا کو بھی حراست میں لیکر مقدمہ درج کر لیا اور احسان الله کی گرفتاری کیلئے چھاپے شروع کر دیئے۔ مقتول کی نعشیں پوسٹ مارٹم کے بعد صوابی روانہ کر دی گئیں۔ پولیس نے قاتل کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :