پاکستان میں علم کی بنیاد پر صنعتی اور معاشی ترقی کیلئے انڈسٹری ،اکیڈیمیا اور آر اینڈ ڈی کے اداروں میں رابطے ناگزیر ہیں، ترجمان پاکستان سائنس فائونڈیشن

بدھ 14 مارچ 2018 14:57

فیصل آباد۔14 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے ترجمان نے کہاہے کہ پاکستان میں علم کی بنیاد پر صنعتی اور معاشی ترقی کیلئے انڈسٹری،اکیڈیمیا اور آر اینڈ ڈی کے اداروں میں رابطے ناگزیر ہیں،پاکستان بنیادی طور پر زرعی ملک ہے ہم ابھی تک زرعی اجناس کی پیداواریت بڑھانے کے چکر میں پڑے ہوئے ہیں حالانکہ موجودہ زرعی پیداور میں ویلیوایڈیشن کی اشد ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ کینو سے لیکر گندم تک کی برآمد ہو رہی ہے لہٰذا اگر ہم نجی شعبہ کے ذریعے ویلیو ایڈیشن کا سلسلہ شروع کریں تو ہماری آمدنی میں زبردست اضافہ ہو سکتا ہے، ہم ابھی تک اپنی غذائی ضروریات کیلئے صرف مہنگی گندم پر انحصار کر رہے ہیں جبکہ اس مقصد کیلئے سستی مکئی کی پیداوار بھی بڑھائی جا سکتی ہے، پاکستان کینو کی پیداوار میں سر فہرست ہے مگر اس کی ویلیوایڈیشن برازیل کی ایک کمپنی کر رہی ہے اس طرح حلال گوشت کے معاملے میں بھی پاکستان کیلئے ویلیو ایڈیشن کے وسیع مواقع موجود ہیں، ہم 2 ارب کا چاول برآمد کرکے خوش ہیں حالانکہ پاکستان میں پانی کی شدید قلت ہے جبکہ اس کے برعکس ہم 6 ارب کا خوردنی تیل درآمد کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے زرعی تحقیقی اداروںکو چاول اور گنے کے چکر سے نکلنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :