وزیر بلدیات کا ’’خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام‘‘ کے امور پر پیش رفت اورلوکل گورنمنٹ ڈویلپمنٹ پیکیج کاجائزہ ا جلاس

پروگرام ہر گاؤں کو صاف ستھرا بنانے کا دیہی آبادی کیلئے ایک سنگ میل کی حیثیت کا حامل اور،پہلی بار دیہات کی صفائی کا باقاعدہ نظام وضع کیا گیا ،بڑے شہروں میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کا کامیاب تجربہ کیا ہے جسے اب قدرے مختلف انداز میں دیہات تک پھیلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے‘ منشاء اللہ بٹ

بدھ 14 مارچ 2018 14:32

ْلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2018ء) صوبائی وزیر بلدیات محمد منشاء اللہ بٹ نے کہاہے کہ’’خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام‘‘ کے تحت پنجاب کے ہر گاؤں کو صاف ستھرا بنائے جانے پر عمل در آمد شروع ہو چکا ہے ، یہ پروگرام گاؤں کو صاف ستھرا بنانے کا دیہی آبادی کیلئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ،اس پروگرام پر عملدر آمد سے دیہی آبادی کو صاف ستھرا ماحول ملنا شروع ہو گیا ہے۔

ان خیالات انہوں نے ’’خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام‘‘ کے امور پر پیش رفت اورلوکل گورنمنٹ ڈویلپمنٹ پیکیج کے جائزہ ا جلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ صفائی نصف ایمان ہے اور اگر ہم اپنی زندگی میں صفائی ستھرائی کو بقدر شامل کرلیں تو نہ صرف انسانی معاشرے سے مختلف بیماریوں کا خاتمہ ہو جائے بلکہ عمومی رہن سہن پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف جو صوبہ میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے سرگرداں ہیں انہوں نے بڑے شہروں میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کا کامیاب تجربہ کیا ہے جسے اب قدرے مختلف انداز میں دیہات تک پھیلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے کیونکہ ہماری آبادی کا بڑا حصہ دیہات میں آباد ہے اورہر گاؤں تک صحت مند زندگی کی سہولیات کی فراہمی اور لوگوں میں حفظان صحت کے اصولوں کا شعور بیدار کرکے قدرے آسانی سے صحت مند معاشرے کا قیام ممکن ہوگا۔

حکومت پنجاب نے خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام پر عمل در آمد کو عملی جامہ پہنا دیا ہے۔ جس کے تحت پہلی بار دیہات کی صفائی کا باقاعدہ نظام وضع کیا گیا ہے۔ ہر گاؤں کے نکاسی آب کے نظام، گلیوں کی صفائی ستھرائی اور کوڑا کرکٹ کو لینڈ فل سائیٹ میں ٹھکانے لگانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اختیار کی جارہی ہے۔ اچھی ساکھ کے حامل ٹھیکیداروں کو چھ ماہ کا کارکردگی سے مشروط ٹھیکہ دیا جائے گا۔

کوڑا کرکٹ اٹھانے والے ٹریکٹرز اور مشینری پر ٹریکنگ سسٹم اور صفائی کے جاری پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی ۔ اس پروگرام پر عمل درآمد کے حوالے سے تھرڈ پارٹی آڈٹ لازمی ہوگا اور وضع کردہ پالیسی کی خلا ف ورزی پرسخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔منصوبے کے مطابق لیبر کا معاوضہ یونین کونسل کے فنڈز سے اور مشینری کی فراہمی ضلعی سطح سے کی جائے گی۔

ہر یونین کونسل میں کم از کم 6سینٹری ورکرز کا سٹاف تعینات کیا جائے گا۔ اس پروگرام کی کامیابی کے لیے عوام الناس کا تعاون نہایت اہمیت کا حامل ہے تاکہ ہر محلہ ، ہر گلی کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنایا جا سکے اور عمومی رویوں کو حفظان صحت کے اصولوں کا پابند بنایا جا سکے۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبہ بھر کے ہر گلی کوچے اور گلیوں میں بہترین صفائی کے ذریعے صحت مند ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے گزشتہ برس کے آخر میں ''خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام''کی منظوری دی گئی۔

---''خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام '' کے تحت صوبہ بھر کے تمام دیہاتوںکی نالیوں کی صفائی۔جھاڑو کے ذریعے صفائی۔ کوڑا کرکٹ او روڑیوں کو دیہاتوں سے اٹھاکر ٹھکانے لگایا گیا۔یہ پروگرم 9ارب روپے کی خطیر رقم سے شروع ہے۔35 اضلاع کی 3281 یونین کونسلوں میں پروگرام کا آغاز کیا گیا۔صوبہ بھر کے تمام سرکاری بلدیاتی افسران کو اس پروگرام کی اہمیت و افادیت سے آگاہی اور اس پر حقیقی عملی جامہ پہنانے کے سلسلہ میں ٹریننگ کے ذریعے ہراول دستہ تیار کیا گیا۔

اس ہراول دستہ میں سے تقریبا35 بہترین ٹر یینر ز کو تمام تحصیلوں میں مزیدچئیر مین و ڈپٹی چئیر مینوں کونسلوں و خواتین کونسلروں کی ٹریننگ کے لئے منتخب کیا گیا۔ابتدائی صفائی اور کوڑا کرکٹ اکٹھا کرنے کا عملJanitorial Companies کو دیا جائے گا۔ہر یونین کونسل کو 6 افراد اور10ما ہ اور15 یوم کے لئے ضروری ساز و سامان برائے صفائی کے لئے بھی دیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے جو Janitorial Companies کی سروسز لے سکے گا۔صوبہ بھر میں اس تمام عمل کی مانیٹرنگ کے لئے ضلعی وتحصیل کی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔اس تمام پروگرام کی نگرانی اربن یونٹ کے ڈیش بورڈ پنجاب اور میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی کے ذریعے Monitoring Evolution & کرائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :