1991ء کے معاہدے کے تحت سندھ کو اس کے حصے سے زیادہ پانی دیا جارہا ہے‘

ارسا کے ذمہ داران کو بلا کر سندھ کے اراکین کو بریفنگ دلوا چکے ہیں، ان کو ہر طرح سے مطمئن کریں گے وفاقی وزیر آبی وسائل سید جاوید علی شاہ کا قومی اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال

بدھ 14 مارچ 2018 14:21

1991ء کے معاہدے کے تحت سندھ کو اس کے حصے سے زیادہ پانی دیا جارہا ہے‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) وفاقی وزیر آبی وسائل سید جاوید علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کو 1991ء کے معاہدے کے تحت اس کے حصے سے زیادہ پانی دیا جارہا ہے‘ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کوئی بددیانتی نہیں کر رہی‘ اس سے قبل ارسا کے ذمہ داران کو بلا کر سندھ کے اراکین کو بریفنگ بھی دلوا چکے ہیں‘ معلوم نہیں ہوتا کہ ان کو کیسے مطمئن کریں۔

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نواب یوسف تالپور اور دیگر کے معاہدہ آب 1991ء پر عملدرآمد نہ کئے جانے کے حوالے سے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں جاوید علی شاہ نے کہا کہ یہ بات درست نہیں ہے۔ دستیاب پانی کی تقسیم منصفانہ انداز میں ہو رہی ہے۔ یہ معاملہ کئی بار یہاں اٹھایا گیا ہے۔ ہم نے ارسا کے لوگوں کی ان ممبران کے ساتھ ملاقات کرائی ۔

(جاری ہے)

پتہ نہیں یہ کیوں مطمئن نہیں ہو رہے۔

اس وقت 19000 کیوسک پانی ان کا حصہ بنتا تھا ان کو 500 کیوسک زیادہ پانی دیا گیا۔ پنجاب کو اس کے حصہ سے کم پانی دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی ایسی نیت نہیں ہے کہ کسی صوبے کے حصے کا پانی روکا جائے۔ ہم انہیں ہر طرح سے مطمئن کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان اور کے پی کے کا پانی بھی پنجاب اور سندھ کو دیا گیا۔ ہم سب پاکستانی ہیں یہ معاہدہ پاکستان کے لئے تھا۔

ہمارے دلوں میں کوئی بددیانتی نہیں ہے۔ انہوں نے پیش کش کی کہ وہ اعلیٰ حکام کو بلالیں گے تاکہ ان کو مطمئن کرسکیں۔ شازیہ مری کے سوال کے جواب میں جاوید علی شاہ نے بتایا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ ایک صوبے کا پانی کا حصہ دوسرے صوبے کو دیا جائے۔ پانی کی قلت کی وجہ سے گلہ تو کے پی کے اور بلوچستان کو ہونا چاہیے۔ پانی کی قلت اس بار زیادہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب اور سندھ میں شارٹیج ‘ مساوی شیئر ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پانی کے حصے میں کوئی بددیانتی نہیں کی جارہی ہے۔ کوئی بددیانتی ہے تو بتا دیں۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ان کے علاقے میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے کربلا کا منظر ہے‘ بدین ریگستان بنتا جارہا ہے۔