باغبان بیدانہ ، میٹھا، قندھاری ، جھالاری ، ترش ، علی پور اقسام کا انار کاشت کرکے بہترفصل حاصل کرسکتے ہیں،زرعی ماہرین

بدھ 14 مارچ 2018 14:17

فیصل آباد۔14 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء)پاکستان میں انار کازیر کاشت رقبہ 13493 ہیکٹرز اور سالانہ پیداوار ساڑھے 6ہزار ٹن تک پہنچ گئی ہے جبکہ باغبان بیدانہ ، میٹھا، قندھاری ، جھالاری ، ترش ، علی پور اقسام کا انار کاشت کرکے شاندار فصل حاصل کرسکتے ہیں۔ماہرین زراعت نے بتایاکہ 100گرام انار میں 70گرام کیلریز ، 6.1ملی گرام وٹامن سی ، 3ملی گرام کیلشیم ،17.17 گرام کاربوہائیڈریٹ ، 0.30 ملی گرام آئرن ، 8ملی گرام فاسفورس ، 0.12 ملی گرام زنک ، 259 ملی گرام پوٹاشیم ، 3ملی گرام میگنیشیم ، 0.6ملی گرام فائبر ہوتاہے ۔

انہوںنے بتایاکہ پاکستان میں انار کی زیادہ تر کاشت لورالائی ، قلات، کوئٹہ ، پشاور ، ڈیرہ اسماعیل خان ، تحصیل علی پورضلع مظفر گڑھ، مری ، چوآ سیدن شاہ، کشمیر میں کی جاتی ہے تاہم یہ دیگر علاقوں میں بھی آسانی سے کاشت کیاجاسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ انار کو تازہ حالت سمیت خشک کرکے انار دانے کی صورت میں بھی استعمال کیاجاتاہے۔ انہوںنے بتایاکہ انار دانتوں ، گلے ، پیٹ کی کئی امراض سمیت ملیریا، ٹائیفائیڈ بخار ، دل ، معدے کی بیماریوں میں بھی انتہائی اکثیر ثابت ہواہے ۔

انہوںنے بتایاکہ انار کی کاشت مختلف قسم کی آب و ہوا میں کی جاسکتی ہے مگر اعلیٰ کوالٹی کیلئے موسم گرما میں گرم خشک موسم اس کی کاشت کیلئے شاندار ہوتاہے ۔انہوںنے کہاکہ گرم میدانی اور مرطوب علاقوں میں پائی جانیوالی اقسام قدرے ترش ، ہلکے رنگ ، کم رس ، چھوٹے سائز میں پھل دیتی ہیں جبکہ خشک سرد علاقوں میں پائی جانیوالی اقسام کاپھل خوش رنگ ، سائز بڑا اور زیادہ رس والا ہوتاہے ۔انہوںنے کہاکہ انار کاپودا 3 سے 4سال کے بعد پھل دینا شروع کرتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ باغبان انار کی کاشت کے ضمن مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔