پسماندہ علاقوں میں بچیوں کی کم عمر شادی کو رسم و رواج کا حصہ سمجھا جاتا ہے ،قاری نیاز علی

بدھ 14 مارچ 2018 14:15

مردان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) جمعیت علماء اسلام(ف) کے صوبائی رہنماء اورسابق امیدوار صوبائی اسمبلی قاری نیاز علی حقانی نے کہا ہے کہ اسلام دنیا کا پہلا مذہب ہے جس نے عورت کو مرد کے برابر مقام دیا ہے بلکہ سماج کی تشکیل میں عورت کو مرد سے زیادہ اہمیت دی ہے ،اسلام کی نظر میں عورت معمار اول کا درجہ رکھتی ہے ،قرآن حکیم نے عورت کے حقوق اور معاشرہ میں اس کی اہمیت پر بہت زور دیا ہے اور جو بھی احکامات دیئے ہیں ان میں عورت اور مرد دونوں برابر کے شریک ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں رہنماء فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ’’اسلام میں خواتین کے حقوق‘‘ کے حوالے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میںعلماء کرام اور مذہبی رہنمائوں نے شرکت کی اجلاس سے رہنماء فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن مردان کے پروگرام منیجر سہیل اقبال کا کا خیل،محمد نسیم ثانی،مفتی عبدالاحد،ضیاء اللہ احمد اور ذاکر اللہ حقانی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ کم عمری میں شادی سے لڑکیاں نہ صرف تعلیم کے مواقع حاصل کرنے سے محروم رہ جاتی ہیں بلکہ کم عمری میں حمل اور زچگی سے ان کی زندگی کو بھی خطرہ لا حق ہو جاتا ہے پسماندہ علاقوں میں بچیوں کی کم عمری کی شادی کی رسم و رواج کا حصہ سمجھا جاتا ہے کہیں ونی کہیں سوارہ تو کہیں کسی اور روایت کے تحت بھی کم عمر بچوں کو بیا ہ دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک عورت کسی ملکیت یا کسی کی بیوی ہی نہیں ہوتی وہ کسی کی بیٹی بھی ہوتی ہے اس کے ماں باپ نے اس پال پوس کر بڑا کیا ہو تا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ علماء کرام اور میڈیا کو بچپن کی شادیوں سے برآمد ہونے والے منفی نتائج سے متعلق آگاہی میں اپنا کردار اداکریں تب ہی اس صورتحال کو بدلا جاسکتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہسپتالوں اور تولیدی مراکز صحت میں خواتین کی زچگی کے دوران تمام تر سہولیات فراہم کریں۔

متعلقہ عنوان :