پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر موجودہ دور حکومت میں ہی کام شروع کردیا جائے گا‘

ایران نے اپنی حدود میں 1100 کلو میٹر تک پائپ لائن بچھائی، 300 کلو میٹر بچھائی جانی ہے‘ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں اب تک 267 ارب روپے جمع ہوئے ہیں پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص کا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 14 مارچ 2018 13:49

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر موجودہ دور حکومت میں ہی کام شروع کردیا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر موجودہ دور حکومت میں ہی کام شروع کردیا جائے گا‘ ایران نے اپنی حدود میں 1100 کلو میٹر تک پائپ لائن بچھائی ہے جبکہ 300 کلو میٹر بچھائی جانی ہے‘ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں اب تک 267 ارب روپے جمع ہوئے ہیں۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ پاکستان میں توانائی کا بحران تھا۔ گیس کا 48 فیصد ملکی ضروریات پوری کر رہا تھا۔ ڈیمانڈ میں اضافہ کی وجہ سے کئی منصوبے شروع کئے گئے۔ اس وجہ سے جی آئی ڈی سی نافذ کیا گیا تھا۔ 267 ارب روپے اب تک اس مد میں آمدن ہوئی ہے۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر ایران کی حدود کے اندر 11 سو کلومیٹر کام ہوا ہے۔

(جاری ہے)

300 کلو میٹر مزید کام ایرانی حدود میں رہتا ہے۔ پابندیاں ہٹائے جانے پر ہی اس منصوبے کے نرخ کا دوبارہ تعین کیا جاسکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اس منصوبے پر ابھی کوئی رقم خرچ نہیں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ رقم وزارت خزانہ کے پاس ہے اور اس کو کسی اور مقصد کے لئے خرچ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان اپنی سرزمین دنیا کے کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گی۔ پاکستان جیسے ملک پر پابندیاں نہیں ہونی چاہئیں۔ عوام کے مفاد کے منصوبوں پر پابندیاں عائد نہیں کی جانی چاہئیں۔ یہ پابندیاں ختم ہونی چاہئیں۔ یہ منصوبہ بند نہیں ہوا۔ یہ اسی دور میں ہی شروع ہوگا۔