نجی ٹور آپریٹرز کو حج کوٹہ الاٹ کرنے پر سعودی عرب کی جانب سے کوئی قدغن نہیں ‘

یہ حکومت پاکستان کی صوابدید ہے‘ رواں سال 67 فیصد حج کوٹہ سرکاری جبکہ 33 فیصد نجی شعبے کو دیا گیا، حج 2018ء کی قرعہ اندازی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ذریعے نیب‘ آئی بی کے نمائندوں کی موجودگی میں ہوئی وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 14 مارچ 2018 13:37

نجی ٹور آپریٹرز کو حج کوٹہ الاٹ کرنے پر سعودی عرب کی جانب سے کوئی قدغن ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ نجی ٹور آپریٹرز کو حج کوٹہ الاٹ کرنے کی سعودی عرب کی جانب سے کوئی قدغن نہیں ہے‘ یہ حکومت پاکستان کی صوابدید ہے‘ رواں سال 67 فیصد حج کوٹہ سرکاری جبکہ 33 فیصد نجی شعبے کو دیا گیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بتایا کہ حج 2018ء کی قرعہ اندازی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ذریعے کی گئی۔

قرعہ اندازی صاف شفاف طریقے سے نیب‘ آئی بی کے نمائندوں کی موجودگی میں ہوئی ہے۔ کوئی حج کوٹہ نہیں ہے۔ ڈراپ آئوٹ کیسز پر دستیاب فرد کو حج کی سعادت حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

زیادہ تر لوگ سرکاری حج کوٹہ کے ذریعے حج کی سعادت حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال 67 فیصد سرکاری اور 33 فیصد حج کوٹہ نجی شعبہ کو دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی طرف سے 5 ہزار کا کوٹہ دیا گیا تاہم ہم اس وقت اس کو استعمال نہیں کر سکتے تھے۔ ہم نے کہا کہ یہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کو دیا جائے تاہم اس میں سے صرف 500 ویزے دیئے گئے۔ سردار یوسف نے کہا کہ کابینہ کی طرف سے کوٹہ مختص نہیں کیا گیا۔ گزشتہ ادوار کے مقابلے میں ہم نے سرکاری پیکج کم تر کیا ہے۔ ہمارے دور کے تمام انتظامات کو سراہا گیا۔

اس سال تین لاکھ 75 ہزار درخواستیں آئی ہیں۔ تین سال سے درخواستیں دینے والوں کے لئے دس ہزار اور 80 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لئے بھی 10 ہزار کوٹہ رکھا گیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ پیکج کم سے کم ہو تاکہ ہر کوئی جاسکے۔ سردار یوسف نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں حج سے متعلقہ کیس زیر سماعت ہیں۔ نجی شعبہ کو سعودی عرب کی جانب سے کوٹہ دینے کی کوئی ہدایات نہیں ہیں۔