سرکاری ملازمین کے بیرون ملک علاج کے لئے وزیراعظم اور میڈیکل کمیٹی کی منظوری لازمی ہے‘

اراکین پارلیمنٹ کے لئے بیرون ملک علاج کی حد 30 ہزار جبکہ بیورو کریسی کے لئے 15 ہزار ڈالر ہے، پارلیمانی سیکرٹری صحت فرحانہ قمرکا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 14 مارچ 2018 13:37

سرکاری ملازمین کے بیرون ملک علاج کے لئے وزیراعظم اور میڈیکل کمیٹی کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) پارلیمانی سیکرٹری صحت فرحانہ قمر نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ سرکاری ملازمین کے بیرون ملک علاج کے لئے وزیراعظم اور میڈیکل کمیٹی کی منظوری لازمی ہوتی ہے‘ اراکین پارلیمنٹ کے لئے بیرون ملک علاج کی حد 30 ہزار جبکہ بیورو کریسی کے لئے 15 ہزار ڈالر ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران نفیسہ عنایت اللہ خان کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری فرحانہ قمر نے بتایا کہ حکومت نے بیرون ملک طبی علاج سے متعلق پالیسی یا رہنما اصولوں کی منظوری دی ہے۔

یہ پالیسی رہنما اصول اراکین پارلیمنٹ ‘وفاقی سرکاری ملازمین اور وفاقی حکومت کے زیر انتظام نجی شعبہ کی کارپوریشنوں ‘ خودمختار اداروں کے ملازمین لاگو ہوں گے۔ اراکین پارلیمنٹ کے لئے حد 30 ہزار ڈالر اور سرکاری ملازمین کے لئے 15 ہزار ڈالر ہے۔ اس کے لئے وزیراعظم کی منظوری اور میڈیکل بورڈ کی منظوری شامل ہے۔