محکمہ بہبود آبادی کے فیلڈ سٹاف نے آئی ایم یو کی نگرانی مسترد کر دی، احتجاجی تحریک چلانے پر غور

بدھ 14 مارچ 2018 10:50

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) محکمہ بہبود آبادی کے فیلڈ سٹاف نے محکمہ صحت و تعلیم کے برابر مراعات دیئے جانے تک آئی ایم یو کی نگرانی کو مسترد کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ بہبود آبادی کی محکمہ تعلیم و صحت کی طرز پر آئی ایم یو سے مانیٹرنگ کروانے کے فیصلہ پر فیلڈ سٹاف نے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کر کے شدید تحفظات کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی کے فیلڈ ملازمین بشمول فیملی ویلفیئر اسسٹنٹ مرد و خواتین، فلاحی مراکز، انچارج، چوکیدار اور آیا کیلئے کوئی سروس سٹرکچر موجود نہیں ہے، اعلیٰ تربیت و تعلیم یافتہ عملہ 9، 7، 4 اور 2 سکیل میں فرائض سرانجام دے رہا ہے، جس سکیل میں بھرتی کیا جاتا ہے، کئی دہائیاں ملازمت کرنے کے بعد اسی سکیل سے قلیل پیکج کے ساتھ ریٹائرمنٹ ہو جاتی ہے اور محکمہ صحت و تعلیم کے دیگر ملازمین کو ہیلتھ پروفیشنل الائونس سے بھی محروم رکھا ہوا ہے لیکن نگرانی محکمہ صحت و تعلیم کی طرز پر آئی ایم یو سے کروائے جانے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے جو سراسر ناانصافی اور ظلم کے مترادف ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئی ایم یو کی نگرانی کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا، صوبائی حکومت انہیں مسلسل مراعات سے محروم رکھ کر احتجاج پر مجبور کر رہی ہے۔ ملازمین نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فیملی ویلفیئر ورکر، فیملی ویلفیئر اسسٹنٹ خواتین و حضرات کی اپ گریڈیشن کرکے بنیادی سکیل 14 اور 12 دیتے ہوئے ہیلتھ پروفیشنل الائونس کا اجراء کیا جائے بصورت دیگر صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کر کے صوبہ بھر میں موجود سینکڑوں فلاحی مراکز میں کام کرنا بند کر دیں گے۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ آئندہ کی احتجاجی حکمت عملی طے کرنے کیلئے ایک اور اجلاس طلب کیا جائے گا جس کے بعد صوبائی حکومت کے خلاف ملازمین سڑکوں پر نکلیں گے۔