تحصیل کونسل درگئی نے ترقیاتی فنڈز برائے سال 2017-18مبلغ 4کروڑ 11لاکھ روپے کی منظوری دیدی

منگل 13 مارچ 2018 23:04

ملاکنڈ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2018ء) تحصیل کونسل درگئی نے ترقیاتی فنڈز برائے سال 2017-18مبلغ 4کروڑ 11لاکھ روپے کی منظوری دیدی ۔ پانی فراہمی اسکیموں کے لئے ایک کروڑ 70لاکھ روپے ، میونسپل سروسز کے لئے 82لاکھ 22ہزار جبکہ بیوٹفیکیشن کے لئے 20لاکھ سے زائد رقم رکھی گئی ہے ۔ تحصیل ناظم ڈسکریشن فنڈز کی مد میں 2کروڑ 5لاکھ اور 55ہزار روپے رکھے گئے ہیں ۔

تحصیل اپوزیشن لیڈر عامر سہیل خان کی جانب سے شام کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی ۔ تحصیل کونسل درگئی کا اجلاس زیر صدارت ممبر تحصیل کونسل احسان الله خان منعقد ہوا جس میں تحصیل نائب ناظم حاجی اعظم خان ،تحصیل کونسل ممبران پیر قدیم خان ، رشید حسن ، حاجی افتخار خان ، سبز علی خان ، وکیل شاہ ، حمید نواز خٹک ،محمد ارشاد خان مہمند ،خواتین ممبران اور ٹی ایم او آنیس الرحمان ، ٹی او آر حاجی نوشا علی خان ، سیکرٹری طاہر گل سمیت متعلقہ اہلکاروں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ترقیاتی فنڈز کے تقسیم پر تفصیلی بحث کی گئی جس پر تحصیل نائب ناظم حاجی اعظم خان نے کہا کہ تحصیل کونسل کے ممبران کے ساتھ زیادتی نہیں کرینگے اور سب ممبران کو ان کا جائز حق دیا جائیگا ۔ اس موقع پر کونسل نے سالانہ ترقیاتی فنڈز مبلغ چار کروڑ 11لاکھ روپے کی منظوری دی جس میں پانی اسکیموں کے لئے ایک کروڑ 70لاکھ روپے ، میونسپل سروسز کے لئے 82لاکھ 22ہزار 400روپے ، تزین و آرائش کے لئے 20لاکھ 55ہزار روپے جبکہ ناظم کے ڈسکریشن فنڈ کی مد میں 2کروڑ پانچ لاکھ 55ہزار روپے رکھے گئے ہیں ۔

اپوزیشن ممبران نے ترقیاتی فنڈز تمام ممبران منتخب و مخصوص ممبران میں یکساں تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس کے دوران میلہ مویشاں سخاکوٹ اور ٹرک آڈہ درگئی کے نیلامی اور بازاروں میں سرکاری آراضی (نالی وغیرہ) پر غیر قانونی تجاوزات کے نسبت بائی لاز کی منظوری دی گئی جبکہ بلڈنگ بائی لاز کے منظوری کے لئے کمیٹی کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس موقع پر قبرستان آراضیات کے خریداری کے لئے بنائی گئی پرچیز کمیٹی کے رپورٹ پر منظوری دی گئی جبکہ اپوزیشن ممبران حاجی افتخار خان ،سبز علی خان اور اپوزیشن عامر سہیل خان نے آراضی پرچیز کے طریقہ کار پر اعتراض کیا اور کہا کہ فیصلے سے ہمیں باخبر نہیں رکھا گیا ہے اور نہ ہی ہمیں اعتماد میں لیا گیا ہے جس پر تحصیل نائب ناظم حاجی اعظم خان نے بتایا کہ جو بھی منتخب ایم این اے ، ایم پی اے ، ناظمین وغیرہ فنڈز لائیں گے تو وہ ٹی ایم اے درگئی سے منظوری ضرور لیں گے ۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ترقیاتی اسکیم مکمل ہونے پر متعلقہ منتخب ممبر سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا چاہئے جبکہ ٹھیکہ داروں کو معیاری کام کرنے کا پابند بنایا جائے ۔