پاکستانی سفارتکاروں کو نئی دہلی میں ہراساں کرنے کا معاملہ

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی ،بھارت سے سفارتی آداب کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا

منگل 13 مارچ 2018 22:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مارچ2018ء) پاکستان نے بھارت کی جانب سے سفارتی آداب کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کر کے ہراساں کئے جانے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔ ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق ڈی جی سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے دہلی میں پاکستانی سفارتی عملے افسران اور انکے خاندانوں کو ہراساں کئے جانے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کرنے پر شدید احتجاج کیا ہے ۔

گذشتہ چند روزہ سے دہلی میں تعینات پاکستانی سفارتی عملے اور انکی فیملیز کو بھارتی حکومت کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ ترجمان کے مطابق 7 اور 8 مارچ کو سفارتی افسر کے بچوں کو سکول سے واپسی پر ہراساں کیا گیا۔ نامعلوم افراد نے دھمکی سے زبردستی انکی گاڑی کو روک کر انکی فلم بنائی۔

(جاری ہے)

اسے واقعے کے بعد دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر نے اس معاملے پر بھارتی سیکرٹری خارجہ سے احتجاج کیا جس کے بعد صورتحال بہتر ہونے کے بجائے مذید خراب ہوئی۔

مارچ کو نیول ایڈوائزر کی گاڑی کا پیچھا کیا گیا اور اسی دن پولیٹکل کونسلر کی گاڑی کو نامعلوم افراد نے زبردستی روک کر گالیاں دیں دھمکیاں دیں اور ویڈیو بنائی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مزید بتایا کہ 12 مارچ کو پاکستانی ہائی کمیشن میں کام کے لئے آنے والے ٹیکنیشنز کو دھمکیاں دے کر کام بند کرنے کا کہا گیا۔ اسی دن 12 مارچ کو پاکستان کے فرسٹ سیکرٹری کی گاڑی کا پیچھا کیا گیا۔ آج کے واقعے میں بھی پاکستانی ہائی کمیشن کے کونسلر کی گاڑی جسمیں انکے بچے سکول سے واپس آ رہے تھے کو روکا گیا۔ نامعلوم افراد جو کہ کار اور موڑ سائکل سواروں نے روکا ۔