اراکین پارلیمنٹ کو اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کیخلاف ازخود نوٹس،

عدالت کوبتایا جائے کہ عام انتخابات سے قبل کس قانون کے تحت اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز کااجراء کیا جاسکتاہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل حکومت سے فنڈز کے اجرا ء کی قانونی حیثیت پوچھ کرعدالت کو آگاہ کریں،چیف جسٹس

منگل 13 مارچ 2018 22:25

اراکین پارلیمنٹ کو اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کیخلاف ازخود نوٹس،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عام انتخابات سے قبل قومی اسمبلی ،سینٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کو اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کیخلاف ازخود نوٹس لیتے ہوئے کہاہے کہ عدالت کوبتایا جائے کہ عام انتخابات سے قبل کس قانون کے تحت قومی اسمبلی ،سینٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کو اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز کااجراء کیا جاسکتاہے، ایڈیشنل اٹارنی جنر ل حکومت سے فنڈز کے اجرا ء کی قانونی حیثیت کے بارے میں ہدایات لے کرعدالت کوآگاہ کریں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میںتین رکنی بینچ اسی نوعیت کے ایک مقدمہ کی سماعت کے دورا ن یہ از خود نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یہ بات سامنے آرہی ہے کہ حکومت الیکشن سے پہلے اراکین کوترقیاتی فنڈز جاری کررہی ہے، کیا اراکین کو ترقیاتی فنڈز دینے کا عمل پری پول دھاندلی کے زمرے میں نہیں آتا کہ الیکشن سے پہلے ارکان پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیز کوکروڑوں روپئے کے ترقیاتی فنڈز دیئے جاتے ہیں، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل حکومت سے فنڈز کے اجرا ء کی قانونی حیثیت پوچھ کرعدالت کو آگاہ کریں۔