حکومت مستحق اور خصوصی افراد کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے،

اس نیک کام میں مخیر حضرات کا جذبہ بھی کارفرما ہو توان افراد کو معاشرے کا مفید شہری بنایا جا سکتا ہے،خصوصی افراد دوسروں سے کہیں زیادہ ذہین ہوتے ہیں،ہمیں ان کی صلاحیتوں سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہئیے، گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ

منگل 13 مارچ 2018 20:36

حکومت مستحق اور خصوصی افراد کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن ..
لاہور۔13 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2018ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ حکومت مستحق اور خصوصی افراد کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاہم اس نیک کام میں مخیر حضرات کا جذبہ بھی کارفرما ہو توان افراد کو معاشرے کا مفید شہری بنایا جا سکتا ہے،خصوصی افراد دوسروں سے کہیں زیادہ ذہین اور ان کی امنگیں اور جذبے کبھی ماند نہیں ہوتے،ہمیں چاہئیے کہ ان کے جذبوںکی قدر کرتے ہوئے ان کی صلاحیتوں سے بھر پور فائدہ اٹھائیں، وہ یہاںگورنر ہائوس لاہور میں ادارہ بحالی معذوراں کے سالانہ فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کر رہے تھے،اس موقع پر ادارہ بحالی معذوراں کے صدرپرویز مسعود ، ڈائریکٹراخوت ڈاکٹر امجد ثاقب سمیت خصوصی بچوں اورمخیر حضرات کی کثیر تعداد موجود تھی،گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ یہاں مختلف ادارے ناداراور مستحق افراد کی مدد کے ساتھ ساتھ خصوصی لوگوں کی بحالی کیلئے نیک کام میں مصروف ہیں،مولانا روم نے فرمایا تھا کہ مجھے ایسے شخص کی تلاش ہے جس نے اللہ کی راہ میں دیا اور مفلس ہو گیا ،یقینی طور پر ایسا شخص کہیں نہیں ملے گا،ہمیں ایسے لوگوں سے سبق سیکھنا چاہئیے جن کا معذور ہونے کے ساتھ جذبہ ماند نہیں ہوتا،انہوں نے کہا کہ اگرچہ ماں باپ کی کمی کوئی پوری نہیں کر سکتا لیکن مستحق افراد کی مدد کا فریضہ سر انجام دینے والے افراد ان کیلئے ماں باپ سے کم نہیں ہوتے،انہوں نے کہا کہ جب معذور لوگ ذہن اور سوچ سے پورا کام لیتے ہیں اور ان کے جذبے بھی ہمیشہ جوان رہتے ہیں تو چلتے پھرتے لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی نعمت کا شکریہ ادا کرنا چاہئیے اور مایوسی کا شکار نہیں ہونا چاہئیے، ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ پاکستان میں درد مند افراد کی کمی نہیں،مستحق افراد کی مدد معاشرے کا فرض اور قرض بھی ہے،ہمیں کارپوریٹ سوشل ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اس کار خیر میں حصہ ڈالنا چاہئیے کیونکہ معاشرے انہی روایات کے ساتھ زندہ رہتے ہیں،اگر کسی کے گھر میں کوئی سپیشل بچہ موجود ہو تو ہمیں اس گھر کی پریشانیوں کا اندازہ ضرور لگانا چاہئیے،یہ امر بھی حوصلہ افزا ہے کہ اساتذہ میں خصوصی افراد کو پڑھانے کا درد اور جذبہ موجود ہے اور وہ اس نیک کام میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیتے ہیں،تقریب سے اخوت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد ثاقب اور ادارہ بحالی معذوراں کے صدر پرویز مسعود نے بھی خطاب کیا،اس موقع پر اخوت کی طرف سے 10لاکھ روپے ادارہ کیلئے عطیہ دیا گیاجبکہ مخیر حضرات نے بھی دل کھول کر عطیات دئیے۔