اے ڈی پی ترقیاتی اسکیموں میں ہیلتھ اور پارکس کے شعبے کو ترجیح دی جائے، میئر کراچی وسیم اختر

جون 2018 تک مکمل ہونے والی اسکیموں پر کام کی رفتار تیز کی جائے تاکہ چوتھی سہ ماہی کے لئے فنڈز کی بروقت ریلیز یقینی بنائی جاسکے، محکمہ فنانس اور انجینئرنگ کے افسران کو ہدایت

منگل 13 مارچ 2018 20:31

اے ڈی پی ترقیاتی اسکیموں میں ہیلتھ اور پارکس کے شعبے کو ترجیح دی جائے، ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مارچ2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے محکمہ فنانس اور انجینئرنگ کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ اے ڈی پی ترقیاتی اسکیموں میں ہیلتھ اور پارکس کے شعبے کو ترجیح دی جائے، جون 2018 تک مکمل ہونے والی اسکیموں پر کام کی رفتار تیز کی جائے تاکہ چوتھی سہ ماہی کے لئے فنڈز کی بروقت ریلیز یقینی بنائی جاسکے، محکمہ انجینئرنگ پلوں کے ایکسپینشن جوائنٹس اور پیڈسٹرین برجزکی مرمت کا کام جلد از جلد مکمل کرے، ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام کی رفتار میں کمی نہیں آنی چاہئے، ان منصوبوں کی بروقت تکمیل سے شہریوں کو سہولت ملے گی اور ان کے مسائل کم ہوں گے، یہ بات انہوں نے ترقیاتی کاموں پرعملدرآمد کی صورتحال اور اے ڈی پی اسکیموں کے لئے سہ ماہی فنڈز کی ریلیزاور مختلف محکموں میں اس کی تقسیم کا فارمولا طے کرنے کے لئے منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس، چیئرمین ورکس کمیٹی حسن نقوی، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ٹو میئر کراچی ایس ایم شکیب، ڈائریکٹر فنانس محمود بیگ، ڈائریکٹر فنانس (انجینئرنگ) نایاب سعید اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ ترقیاتی اسکیموں کے لئے فنڈز مختص کرتے وقت ترجیحات کا تعین کیا جائے اور ان اسکیموں کو ترجیح دی جائے جن سے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں، انہوں نے محکمہ فنانس اور انجینئرنگ کے افسران کو ہدایت کی کہ اے ڈی پی اسکیموں کے حوالے سے حکومت سندھ کے متعلقہ محکموں کے ساتھ مکمل کوآرڈینیشن یقینی بنائیں اور بلاک ایلوکیشن ، سہ ماہی فنڈز ریلیز اور اضافی فنڈز کے اجراء سمیت تمام معاملات کے لئے باہمی رابطے تیز کئے جائیں تاکہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں رکاوٹ نہ ہو اور انہیں جلد ازجلد مکمل کیا جاسکے، میئر کراچی نے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں مختلف محکموں کی ضروریات کا مکمل جائزہ لے کر فنڈز جاری کئے جائیں، میئر کراچی نے دوران اجلاس اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ ماضی میں ہیلتھ اور میڈیکل کے شعبے کو بری طرح نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے اسپتالوں میں ضروری سہولیات فراہم نہیں کی گئیں اور اس کے نتیجے میں وہاں آنے والے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی یہ اولین ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو ہرممکن بہتر شہری سہولیات مہیا کریںجس کے لئے سالانہ ترقیاتی اسکیمیں بنائی جاتی ہیں اور ان کا بنیادی مقصد شہریوں کے مسائل حل کرنا ہوتا ہے لہٰذا ترقیاتی کاموں کی پلاننگ اور ان پر عملدرآمد میں اس امر کو ملحوظ خاطر رکھا جائے، انہوں نے کہا کہ افسران کی پوری کوشش ہونی چاہئے کہ عوامی فلاح و بہبود کے لئے شروع کئے گئے منصوبے وقت پر مکمل ہوں اور ان میں ہرگز تاخیر نہ کی جائے لہٰذا باہمی مشاورت کے ذریعے اے ڈی پی اسکیموں پر عملدرآمد کا مسلسل جائزہ لیا جائے اور اس سلسلے میں نگرانی کا ایسا نظام قائم کیا جائے کہ کسی بھی مرحلے میں کام کی رفتار میں کمی واقع نہ ہو اور فنڈز کے درست اور بروقت استعمال کو یقینی بنایا جاسکے، انہوں نے کہاکہ ترقیاتی اسکیموں پر عملدرآمد میں ماضی کے تجربات کو پیش نظر رکھا جائے اور اگر کسی بھی قسم کی کوئی رکاوٹ حائل ہوتی ہے تو اسے فوری دور کیا جائے، ہماری اولین ترجیح شہریوں کو کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہے اور ہم دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے شہریوں کے مسائل حل کرنے کے لئے بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :