پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس،

شہبازشریف بلا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے صدر منتخب مجھ سمیت پارٹی کا کوئی رکن نوازشریف کی جگہ لینے کا تصور بھی نہیں کر سکتاوہ کل بھی ہمارے قائد تھے،آج بھی ہمارے قائد ہیں اورکل بھی ہمارے قائد رہیں گے نوازشریف ہی وہ پاکستانی سیاستدان اوررہنماء ہیں جنہیں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کا سیاسی وارث قرار دیا جا سکتا ہی:شہبازشریف مستقبل کا مورخ نوازشریف کو بانیاں پاکستان کے بعد پاکستان کی تاریخ کا بڑا ،مدبر اور محترم رہنما تسلیم کرنے پر مجبور ہوگا میں سمجھتا ہوں کہ نوازشریف کیساتھ زیادتی ہوئی ہے انہیں اور پاکستان کے کروڑوں عوام کو انصاف ضرور ملے گااور ہونیوالی زیادتی کا ضرور ازالہ ہوگا دوسرے صوبوں کی ترقی کی بات ہوتی ہے تو کے پی کے کی حالت زار دیکھ کر افسوس ہوتا ہے،یہاں کی عوام کیساتھ تبدیلی کا نعرہ لگا کر دھوکہ اور فراڈ کیا گیا آئیی! قائدؒ کی جماعت کا وارث ہونے کی حیثیت سے معاشرے میں امیر اور غریب کے درمیان خلیج کو مٹانے کیلئے دن رات ایک کر دیں ہمیں اپنے عمل سے ان تمام رکاوٹوں کو دور کرناہے جوسیاسی عمل کی راہ میں حائل ہوسکتی ہیں، جمہوریت کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہے صوبے کی تعمیر و ترقی کیلئے گزشتہ 10سالوں میں جو کام شہبازشریف نے کیاہے اسکی ملک کی 70سالہ تاریخ میں مثال نہیں:نوازشریف

منگل 13 مارچ 2018 20:31

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس،
اسلام آباد/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مارچ2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس آج کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کا بلامقابلہ صدر منتخب کیا گیا-مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ ظفر الحق، وفاقی وزراء ، مسلم لیگ (ن) کے سینئر قائدین ، مجلس عاملہ کے ممبران اور پارٹی ورکرز کی بڑی تعداد کنونشن سینٹر میں موجود تھی- وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کا بلا مقابلہ صدر منتخب ہونے کے بعد پارٹی کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے یہ امر نہایت اعزاز کاباعث ہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان مسلم لیگ(ن) کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کی طرف سے مجھے پارٹی کا قائم مقام صدر منتخب کرنے کے بعد آج مجھے پارٹی جنرل کونسل کی طرف سے پاکستان مسلم لیگ(ن) کا باقاعدہ صدرمنتخب کیا گیاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ لمحہ میری زندگی کا ایک اہم لیکن مشکل مرحلہ ہے ۔آپ خود اندازہ کریں کہ حالات کے تقاضوں کے تحت مجھے ایک ایسی عظیم شخصیت کے منصب پر اپنے فرائض سرانجام دینے کیلئے کہا جارہا ہے جس کی طرف میں نے گزشتہ30برس سے زائد اپنی سیاسی زندگی میں ہمیشہ رہنمائی اور سرپرستی کیلئے دیکھا ہے ۔مجھے اس امر کا پورا احساس ہے اورمیں بلا خوف و تردید اس بات کابرملااظہار کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ مجھ سمیت پارٹی کا کوئی رکن محمد نوازشریف کی جگہ لینے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔

محمد نواز شریف کل بھی ہمارے قائد تھے،آج بھی ہمارے قائد ہیں اورکل بھی ہمارے قائد رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ میں دیانتداری سے سمجھتا ہوں کہ یہ صرف مسلم لیگ(ن) کی نہیں بلکہ پاکستان اور پاکستان بھر کے عوام کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں محمد نوازشریف جیسا قائدنصیب ہوا۔ میں سمجھتا ہوں کہ نوازشریف ہی وہ پاکستانی سیاستدان اوررہنماء ہیں جنہیں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کا سیاسی وارث قرار دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ محمد نوازشریف نے امریکہ کی جانب سے 5ارب ڈالر کی امداد کی پیشکش کو پایہ حقارت سے رد کیا اور قوم کے عظیم مفاد کو سامنے رکھا-ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا- ایٹمی دھماکوںکے ذریعے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے سے لیکرملک کے طول وارض میں پھیلی ہوئی موٹر ویز اورکسانوں کیلئے اربوں روپے کے پیکیجزتک اورپھر عوام کو مسلح افواج کی قربانیوںاور بے مثال تعاون کے ذریعے دہشت گردی سے نجات دلانے سے لے کرلوڈ شیڈنگ کے خاتمے تک یہ وہ تمام اقدامات ہیں جن کے پیش نظر مستقبل کا مورخ نوازشریف کو بانیان پاکستان کے بعد ہر اعتبار سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مدبر اور محترم رہنما تسلیم کرنے پر مجبور ہوگا-انہوں نے کہاکہ کسانوں کو سستی کھاد کی فراہمی بلاسود قرضے او رملک کی ترقی نوازشریف کے ایسے کارنامے ہیں جسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھیں گی-انہوں نے کہاکہ جب دوسرے صوبوں کی ترقی کی بات ہوتی ہے تو خیبر پختونخوا کی حالت زار دیکھ کر افسوس ہوتا ہی-یہاں کی عوام کے ساتھ تبدیلی کا نعرہ لگا کر بہت بڑا دھوکہ اور فراڈ کیا گیا- یہی وجہ ہے کہ آج کے پی کے کا ہر فرد او رنوجوان یہ شعر پڑھنے پر مجبور ہے۔

’’ رخ روشن کا روشن ایک پہلو بھی نہیں نکلا ‘‘ ۔ ’’ جسے ہم چاند سمجھے تھے وہ جگنو بھی نہیں نکلا‘‘ ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی تشکیل کی طرح اس کی تعمیر میں ہمارے غیرمسلم بھائیوں نے جو کردار ادا کیا وہ کسی وضاحت کا محتاج نہیں-ملک کی تعمیر وترقی میں اقلیتوں کے کردار پر ہمیں فخر ہے او رہمیں قومی تعمیر کے سفر میں پاکستا ن بھر کی اقلیتوں کا ساتھ حاصل ہے اور یہ ناقابل شکست تعاون ہمیشہ جاری رہے گا-انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ کامل یقین ہے کہ کیسی ہی ساز باز ہو ،کتنے ہی سیاسی جعلساز مل بیٹھیں ، گٹھ جوڑ ہواور نیازی او رزرداری ملکر بھی ہم پر بھاری نہیں ہیں-وزیراعلی نے کہاکہ میرے لئے اس سے بڑا اعزاز کیا ہوسکتا ہے کہ نوازشریف جیسے مقام اورمرتبہ کے حامل رہنما نے مجھے اپنے منصب پر فائز کرنے کیلئے چنا ہے۔

میں نے قائم مقام صدر کے طورپر منتخب ہونے کے بعد کہا تھا کہ میرا دل اوردماغ مجھ سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ کوئی دوسرا شخص نوازشریف کی جگہ کیسے لے سکتا ہے اور وہ محبت کسی اورشخص کے حصے میں کیسے آسکتی ہے جو پاکستان کے عوام نے ہمیشہ نوازشریف پر نچھاور کی ہے۔میں دیانتداری سے سمجھتا ہوں کہ یہ چیلنج ایک اتنابڑا چیلنج ہے جس سے عہدہ برآہوناکوئی آسان کام نہیں۔

لیکن اس چیلنج کے سنگینی کے احساس کے باوجود مجھے خدائے بزرگ و برتر کے فضل و کرم کے ساتھ ساتھ اپنے قائد محترم کی سرپرستی،آپ لوگوں کے تعاون اور پاکستان کے عوام کی دعاؤں پر پورا بھروسہ ہے ۔مجھے اللہ تعالیٰ کے فضل سے محمد نوازشریف کے چھوٹے بھائی اور قریبی ساتھی کے طورپرتقریباً30برس سے زیادہ تک اپنی جماعت اورپاکستان کی خدمت کا موقع ملا ہے۔

یہ تربیت اوریہ ریاضت میری زندگی کا سرمایہ ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میںاس نئے منصب پر اپنی ذمہ داریوں کو بہترین طورپر صرف کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھوں گا۔انہوں نے کہاکہ میں قائد محترم محمد نوازشریف کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ(ن) کے اکابرین، اوراپنے سیاسی رفیقوںکابھی دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے قومی خدمت کے اس منصب کیلئے مناسب خیال کیا ۔

میں اس موقع پر ملک بھر میں موجودمسلم لیگ(ن) کے کا رکنوںکو خاص طور پر خراج تحسین پیش کرناچاہوںگا۔ یہ کارکن ہماری پارٹی کا قابل فخر سرمایہ ہیں۔ ان کارکنوں نے ہر مشکل وقت میں بڑی سے بڑی قربانی دے کر اپنے قائد اور اپنی جماعت سے وفاداری کا ثبوت دیا ہے اور میں ان کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں-وزیراعلی نے کہاکہ میں دیانتداری سے سمجھتا ہوں کہ آج کا یہ دن مبارکبادیں دینے اور مبارکبادیں وصول کرنے کا دن نہیں۔

آج ہم سب دل شکستہ اور دل گرفتہ ہیں۔ دنیا جانتی ہے کہ ہمارے لیڈر کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور انہیں ناانصافی کا نشانہ بنایاگیا ہے۔میرا دل گواہی دے رہاہے کہ محمد نوازشریف او رپاکستان کے کروڑوں عوام کو انصاف ملے گا-وہ دن ضرور آئے گا جب اس زیادتی کاازالہ ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستا ن مسلم لیگ (ن) قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے نظریات کی وارث جماعت ہی-میں دیانتداری سے سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے عوام کے تمام دکھوں کا مداوا قائد اعظم ؒ اورعلامہ محمد اقبالؒ کی تعلیمات اور نظریات کے تحت پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانے میں مضمر ہی-آئیی!آج ہم سب قائد اعظم ؒ کی جماعت کا وارث ہونے کی حیثیت سے یہ وعدہ کریں کہ ہم اپنے معاشرے میں اقتصادی افراط وتفریط اور امیر او رغریب کے درمیان موجود خلیج کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کو ختم کرنے کے لئے دن رات ایک کردیں گی-آج ہمارے سامنے ایک بہت بڑا چیلنج موجود ہی- آج ہم نے اپنے عمل سے ان تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہے جو سیاسی عمل کی راہ میں حائل ہو سکتی ہیں-ہم نے جمہوریت کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہی-ہم نے اس امر کو یقینی بناناہے کہ سیاسی عمل کی منزل ایک منصفانہ ، آزاد اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی شکل میں سامنے آنی چاہیی- وزیراعلی نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس منصب کے لئے اپنے انتخاب پر اپنے اور آپ کے قائد محمد نوازشریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے دعا گو ہوں کہ وہ مجھے اس منصب کے تقاضوں پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائی-قائد پاکستان مسلم لیگ(ن) محمدنوازشریف نے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ملک سے دہشت گردی اور توانائی بحران کاخاتمہ کیاہے -ملک میں موٹرویز ، فلائی اوورز اور سڑکوں کا جال بچھا دیاہی-انہوںنے کہاکہ پنجاب کے وزیراعلی شہبازشریف نے صوبے کی تعمیر و ترقی کے لئے گزشتہ 10سالوں میں جو کام کیاہے اس کی ملک کی 70سالہ تاریخ میں کوئی اور مثال موجود نہیں- سندھ، خیبر پختونخوا ، بلوچستان او رپنجاب کو دیکھ لیںصورتحال آپ کے سامنے ہے کہ کس صوبے نے ترقی کی ہی- پنجاب کی ترقی میں شہبازشریف نے مثالی کردار ادا کیاہے۔