آئین سےہٹ کرجوبات ہوتی ہے وہ مارشل لاء ہوتا ہے،جاوید ہاشمی

سپریم کورٹ نےآئین کی بےحرمتی کی ہے،ججوں کےنام پاناما پیپرزمیں ہیں مگرکوئی نہیں پوچھتا،ن لیگ کی حکومت بلوچستان میں گرادی گئی،خطرناک بحرانوں کاوقت آنےوالا ہے۔سابق سینئروفاقی وزیرکی ملتان میں پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 13 مارچ 2018 18:22

آئین سےہٹ کرجوبات ہوتی ہے وہ مارشل لاء ہوتا ہے،جاوید ہاشمی
ملتان(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 مارچ 2018ء) : سابق سینئروفاقی وزیرمخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نےآئین کی بےحرمتی کی ہے،جوآئین سےہٹ کربات ہوتی ہےوہ مارشل لاء ہوتا ہے،ججوں کےنام پاناما پیپرزمیں ہیں مگرکوئی نہیں پوچھتا،ن لیگ کی حکومت بلوچستان میں گرا دی گئی۔ انہوں نے آج ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کی بے حرمتی کی ہے۔

پی سی او کے تحت ججوں نے حلف اٹھائے اورآج بھی عدالتوں میں بیٹھے ہیں۔ ججوں کے نام پاناماپیپرزمیں ہیں مگر کوئی نہیں پوچھتا۔ ملک میں خطرناک بحرانوں کا وقت آنے والا ہے۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ کی حکومت بلوچستان میں گرا دی گئی انہوں نے محسوس نہیں کیا؟ انہوں نے کہا کہ جو آئین سے ہٹ کر بات ہوتی ہے وہ مارشل لاء ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

کیئرٹیکر گورنمنٹ نہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی اور نہ ہی اپوزیشن بناپائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اب جوتے مارنا شروع کر دیئے ہیں یہ سیریز چل پڑی ہے۔ ن لیگ پی ٹی آئی کو اورپی ٹی آئی ن لیگ کو جوتے مارے گی۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہمیں مذہبی طور پربھی تقسیم کیا جارہا ہے۔ الیکشن لڑوں یا نہ لڑوں ملک بچانے کی جنگ لڑوں گا۔ احتجاج بڑھتا جارہا ہے کہ جمہوریت کے ساتھ کیا کیا گیا ہے؟ خدا کیلئے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ نہ بجانے دیں۔ انہوں نے کہاکہ تین سال قبل سازش کوناکام بنایا تھا۔ اس وقت بھی ایم کیوایم سمیت تمام جماعتوں کواکٹھا کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اگر تمام جماعتیں اکٹھی ہوجاتیں تو حکومت گرا دی جاتی۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کوحکومت بچانے پرمیرا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔