سابق ایم این اے محبوب اللہ جان پاکستان مسلم لیگ میں شامل، صدر خیبرپختونخواہ نامزد

اداروں سے ٹکرائو کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں‘ چودھری شجاعت حسین، تقریب میں پرویزالٰہی و دیگر کی شرکت

منگل 13 مارچ 2018 18:38

سابق ایم این اے محبوب اللہ جان پاکستان مسلم لیگ میں شامل، صدر خیبرپختونخواہ ..
لاہور/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ گالی گلوچ کرنے والوں کا منہ بند کروانا کوئی مشکل کام نہیں، ملک اداروں سے ٹکرائو کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہماری جماعت کل بھی مضبوط تھی اور مستقبل بھی اس کا ہے۔ وہ کوہستان سے سابق رکن قومی اسمبلی محبوب اللہ جان کی اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کے موقع پر خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے محبوب اللہ جان کو پاکستان مسلم لیگ خیبرپختونخواہ کا صدر نامزد کیا اور توقع ظاہر کی کہ وہ صوبہ میں پارٹی کو ہر سطح پر فعال کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر چودھری پرویزالٰہی، طارق بشیر چیمہ، اجمل خان وزیر، محمد بشارت راجہ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن میں صرف ہماری جماعت پاکستان مسلم لیگ کے نام سے رجسٹرڈ ہے جو اپنی بات کرتی ہے، گالی گلوچ یا ٹکرائو کی سیاست پر ہم یقین نہیں رکھتے۔

چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے، سعودی عرب میں امریکی صدر نے افغان صدر سے تو ملاقات کی لیکن وزیراعظم پاکستان سے ملاقات نہیں کی جس کی وجہ سے ملک کی بے عزتی ہوئی، اگر نوازشریف کی جگہ میں ہوتا تو واپس آ جاتا۔ اس موقع پر محبوب اللہ جان نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جماعت کی مضبوطی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے جبکہ طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی کی دینی خدمات بھی بہت اہم ہیں، چودھری ظہورالٰہی شہید نے قادیانیوں کے خلاف 1973ء میں قومی اسمبلی میں سب سے پہلے تحریک پیش کی تھی۔

چودھری شجاعت حسین نے اپنے خطاب میں نوازشریف اور ان کے ساتھی وزراء کے اس اقدام کی مذمت کی کہ پاک فوج ملک کے اندرونی و بیرونی دشمنوں کے خلاف جنگ میں قربانیاں پیش کر رہی ہے اور وہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فوج کا امیج تباہ کرنے کی مہم چلا رہے ہیں، نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں مسلمان عورتوں، بچوں اور نوجوانوں کا قتل عام اور 1971ء میں پاکستان توڑنے کا اعتراف کر رہا ہے، بلوچستان میں مداخلت کا مرتکب ہو رہا ہے لیکن نوازشریف کو آج تک اس کے خلاف ایک لفظ کہنے کی توفیق نہیں ہوئی، کل بھوشن کا انہوں نے کبھی نام تک نہیں لیا، اقوام متحدہ میں ان کی تقریر پر نریندر مودی نے کہا کہ یہ تقریر نوازشریف کی نہیں کسی اور کی تھی، نوازشریف نے اس پر بھی نریندر مودی کو شٹ اپ کال نہیں دی بلکہ مودی کے اس موقف کو تقویت پہنچانے کیلئے فوج کے خلاف ایک ایسی بے بنیاد خبر بنائی اور لیک کی جو فوج کے خلاف بھارت کے بیانیے کو تقویت دیتی تھی، نوازشریف کا کہنا ہے کہ جب بھی وہ وزیراعظم بنتے ہیں ان کے خلاف کوئی نہ کوئی ڈگڈگی بجانے والا آ جاتا ہے، پتا نہیں ان کا اشارہ کس طرف ہے، مگر اس مرتبہ یہ ڈگڈگی پانامہ لیکس نے بجائی ہے، اپوزیشن نے تو ان کے گلے میں صرف اس کی گھنٹی باندھی جو بج رہی ہے۔

چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اگر ان پر کرپشن کا ایک الزام بھی ثابت ہو جائے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے لیکن بجلی کے جعلی منصوبوں، جنگلہ بس اور اورنج لائن منصوبوں میں جس طرح اربوں کا کمیشن کھایا گیا اس کیلئے کرپشن واقعی بہت چھوٹا لفظ ہے،جنگلہ بس دوسرے ملکوں کے مقابلے میں دوگنا قیمت پر بنائی گئی، اورنج لائن ہمارے دور میں 0.25% مارک اپ پر قرضہ لے کر بنائی جا رہی تھی اب 3.25% مارک ارپ پر قرضہ لے کر بنائی جا رہی ہے، یہ اضافی پیسہ کس کی جیب میں جا رہا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد بھی پتا نہیں نوازشریف کس منہ سے دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے ہاتھ صاف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تبدیلی کے جس عمل سے گزر رہا ہے پاکستان مسلم لیگ اس کا ہر طرح سے جائزہ لے رہی ہے اور آئندہ جو بھی حالات ہوں آپ کی قیادت اور پارٹی اپنا کردار ادا کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :