ذکیہ غزل منفرد لہجہ کی شاعرہ ہیں ڈاکٹر شاداب احسانی

امریکہ سے آئی ہوئی پاکستانی شاعرہ کے اعزاز میں یاد گار غالب اور فاطمہ ثریا بجیا فائونڈیشن کے اشتراک سے تقریب پذیرائی

منگل 13 مارچ 2018 18:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) ذکیہ غزل منفرد لہجہ کی شاعرہ ہیںیہ با ت ڈاکٹر شاداب احسانی نے یاد گار غالب اور فاطمہ ثریا بجیا فائونڈیشن کے اشتراک سے امریکہ سے آئی ہوئی پاکستانی شاعرہ ذکیہ غزل کے اعزاز میں تقریب پذیرائی کے موقع پر کہی انہوں نے کہا کہ ان کے کلام میں پھولوں کی خوشبو ،مٹی کی مہک ،چڑیوں کی چہچاہٹ ،لہروں کا شور اور بجلی کی چمک ہوتی ہے اس موقع پر فاطمہ ثریا بجیا فائونڈیشن کے صدر عزیز منصور نے کہا کہ ذکیہ غزل نئے شعراء کے لئے باعث تقلید ہیں جن کی شاعری سوزو گداز کے علاوہ عشق محبت سے بھری پڑی ہے اور بہت سے نئے شعراء نے ان کے انداز کو اپنانے کی کوشش کی ہے مہمان اعزازی اکرام الحق شوق نے کہا کہ ذکیہ غزل کی شاعری میں ایک اچھوتا پن ہے جو کسی دوسری شاعرہ کے کلام میں نہیں ملتا انہوں نے کہا کہ ذکیہ غزل کی شاعری میں لطیف جذبوں کا عکس ہوتا ہے اور ذکیہ غزل کی شاعری انہیں پاکیزہ جذبوں کے اطراف گھومتی ہے ڈاکٹر شبیر آرائیں نے کہا کہ ذکیہ غزل خود ایک چلتی پھرتی محبت بھری مجموعہ کلام ہیںجس کے کلام کو ہر صاحب ذوق گنگناتا ہے معروف شاعر و ادیب اختر سعیدی نے کہا کہ ذکیہ غزل کا ادب میں ایک خاص مقام ہے جو بہت کم شعراء کو نصیب ہوتا ہے اس موقع پر اختر سعیدی نے اپنا تازہ کلام بھی پیش کیاتقریب پذیرائی کے موقع پر نئے شعراء کے علاوہ ملک کے دیگر معروف شعراء نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور اپنے کلام کے ذریعے ذکیہ غزل کو خراج تحسین پیش کیا تقریب کے اختتام پر ذکیہ غزل نے اپنی کہی غزلیں پیش کیں جسے شرکاء نے بے حد پسند کیا اس موقع پر ذکیہ غزل نے کہا کہ انہیں امریکہ میں پاکستان کی بڑی یاد ستاتی ہے اور جو یہاں کی مٹی کی خوشبو ہے وہ کسی بھی ملک میں نہیں ہے

متعلقہ عنوان :