خراب میٹر سات دن میں تبدیل ، ڈسٹری بیوشن کمپنیاں سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ایک ماہ اور بجلی کی خریداری کے منصوبہ میں فرق دور کیا جائے،وفاقی وزیر سردار اویس احمد لغاری

منگل 13 مارچ 2018 18:20

خراب میٹر سات دن میں تبدیل ، ڈسٹری بیوشن کمپنیاں سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2018ء) وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے خراب میٹر سات دن میں تبدیل کرنے، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی طرف سے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ایک ماہ میں کرنے اور بجلی کی خریداری کے منصوبہ میں فرق دور کرنے کیلئے کارکردگی کی بنیاد پر مؤثر حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔

وفاقی وزیر نے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اور ان کے چیف ایگزیکٹو افسران کی کارکردگی کا فروخت کئے جانے والے اور خرچ کئے جانے والے بجلی کے یونٹس میں فرق دور کرنے کی کامیابی اور ٹیرف میں فرق دور کرنے کی حکمت عملی کی بنیاد پر جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سی ای اوز ایک ماہ میں نیپرا کے ساتھ سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی پٹیشنز دائر کریں اور کارپوریٹ اداروں کے طور پر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے بہتر مالیاتی انتظام کیلئے ان کی پیروی کریں۔

(جاری ہے)

کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ جن میٹرز کو بھی خراب قرار دیا جائے، ان کے واجبات کی 31 مارچ تک ادائیگی کو یقینی بناتے ہوئے سات دنوں میں انہیں تبدیل کیا جائے۔ سردار اویس احمد خان لغاری نے ضروری سامان کی تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمینوں کو ہدایت کی کہ وہ اگلے مالی سال کیلئے خریداری کا مناسب منصوبہ تیار کریں اور 15 اپریل تک اس کی منظوری لی جائے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی ہدایت کی کہ خریداری کی ان اشیاء کی فہرست تیار کی جائے جن کے حوالہ سے مسائل ہیں اور پیپکو معیار اور تاخیر کے مسائل سے بچنے کیلئے خریداری کا مرکزی نظام وضع کرنے کیلئے ورکنگ گروپ کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ وفاقی وزیر پاور ڈویژن نے ایک لاکھ 53 ہزار 914 کنکشنز کے کیسز رواں سال 31 مارچ تک نمٹانے کی ہدایت کی اور کہا کہ (کل) جمعرات 15 مارچ سے درخواستیں آن لائن وصول کرنے کا نیا نئے نظام پر عمل کیا جائے گا اور پرانے نظام کے تحت کوئی بھی درخواست زیر غور نہیں لائی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے سیپکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو ہدایت کی کہ وہ 31 مارچ تک تمام سرکاری کنکشنز پر اے ایم آر میٹرز کی تنصیب کو یقینی بنائیں اور حکومت سندھ کے تمام کنکشنز پر اے ایم آر کی تنصیب کا تخمینہ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں مزید غور کیلئے جمع کرائیں۔

متعلقہ عنوان :