تین روزہ پاکستان کیپٹل انوسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو 2018اسلام آباد میں شروع ہوگئی

2018کا پاکستان بے شمار مثبت معاشی تبدیلیوں کیساتھ مختلف پاکستان ہے،رانا محمد افضل موجودہ حکومت نے انوسٹمنٹ کیلئے نہایت سازگار ماحول پیدا کر دیا ہے،نئے انویسٹرز کو پاکستان کی آسان اور سازگار انویسٹر پالیسیز سے فائدہ اٹھانا چاہئے، وزیر مملکت برائے خزانہ

منگل 13 مارچ 2018 18:09

تین روزہ پاکستان کیپٹل انوسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو 2018اسلام آباد میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) پاکستان کا سب سے بڑا سیونگ اور انوسٹمنٹ شو ’’ پاکستان کیپٹل انوسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو 2018 ‘‘ پاک چائینہ فرینڈ شپ سنٹر اسلام آباد میں شروع ہوگیا ہے جس میں پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس ایونٹ میں ملک بھر سے انویسٹرز، انڈسٹری ایکسپرٹس اور کیپٹل انویسٹمنٹ کاروبار کے بڑے نام شرکت کر رہے ہیں۔

یہ ایونٹ پاکستان گارنٹی ایکسپورٹ لمیٹڈ کی جانب سے آرگنائز کیا جارہا ہے جسے بورڈ آف انویسٹمنٹ، وزارت خزانہ، وزارت اوور سیز پاکستانیز اور اوورسیز پاکستانیز فائونڈیشن کی معاونت حاصل ہے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ ، رانا محمد افضل نے بطور مہمان خصوصی اس ایونٹ میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ 2018کا پاکستان بے شمار مثبت معاشی تبدیلیوں کے ساتھ ایک مختلف پاکستان ہے۔

موجودہ حکومت نے انوسٹمنٹ کیلئے نہایت سازگار ماحول پیدا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب ترقی یافتہ ممالک سے مقابلہ کر رہا ہے۔ سی پیک پر بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ ، رانا محمد افضل نے کہاکہ سی پیک اس بات کی ایک مثال ہے کہ پاکستان کس حد تک انویسٹمنٹ فرینڈلی ملک بن چکا ہے جس میں انویسٹرز کو فعال قوانین کا تحفظ حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے انویسٹرز کو پاکستان کی آسان اور سازگار انویسٹر پالیسیز سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ محنتی اور ذہین لیبر فورس مہیا کرنے والا ملک ہے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری بورڈ آف انوسیٹمنٹ، سمیرا صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اکانومی تیزی سے بہتری کی طرف گامزن ہے اور پاکستان کے تمام معاشی ادارے انویسٹمنٹ کے لیے دوستانہ پالیسیاں اپنائے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی پالیسیوں کی بدولت انوسیٹمنٹ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج کے مینجنگ ڈائریکٹر رچرڈ مورن کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیت پاکستان کی معاشی ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال کافی بہتر ہو چکی ہے اور چیلنجز کے مکمل خاتمے کے لیے محنت کی جا رہی ہے۔

ایونٹ آرگنائزر کمپنی پاکستان گارنٹی ایکسپورٹ لمیٹڈ کے چئیرمین، میاں محمود کا کہنا تھا کہ اس ایونت کا بنیادی مقصد انڈسٹری ایکسپرٹس کو ایک جگہ جمع کرنا تھا تا کہ پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کے موجودہ اور مستقبل کے سکوپ کے حوالے سے بات کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے باہر کے لوگ بھی پاکستان میں انوسیسٹمنٹ کے لیے تیار ہیں اور اس ایونٹ کی بدولت پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کا امیج مزید بہتر ہوگا جس سے فائدہ حاصل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں اکٹھے ہونے کا مقصد صرف مسائل پر بات کرنا نہیں بلکہ حل اور ترقی کی طرف جانے کے لیے لائحہ عمل پر بات کرنا ہے۔ پہلے دن افتتاحی تقریب کے بعد ’’ پاکستان، دی ٹریلین ڈالر مارکیٹ ‘‘ کے عنوان سے ہونے والے سیشن میں سی پیک کے حوالے سے بات کی گئی۔ پی بی آئی ٹی کی سابق چئیر پرسن، آمنہ چیمہ کی جانب سے سپیشل اکنامک زونز میں انوسیٹمنٹ کے فوائد کے حوالے سے بتایا گیا۔

انہوں نے سی پیک کے دس ایسے سپیشل اکنامک زونز کے حوالے سے بتایا جن میں انڈسٹریل پراجیکٹس لگانے کے لیے انویسٹرز کو خصوصی مراعات دی گئیں۔ حال ہی میں پاکستان پہنچنے والی، آئی ایم ایف کی کنٹری ہیڈ ٹیریسا سانچیز نے پاکستان کو ایک اہم مارکیٹ قرار دیتے ہوئے مختلف پوائنٹس پر بات کی۔ ُپاکستان کی کیپیٹل مارکیٹ کا بہتری کی جانب سفر اور مسقبل کے حوالیس یس منعقدہ سیشن میں پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ اور مزید کمپنیوں کی لسٹنگ کے حوالے سے بات کی گئی۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج کے منیجنگ ڈائریکٹر رچرڈ مورن نے ایسے امور کا زکر کیا جن کی بدولت پاکستان کی کیپیٹل مارکیٹ کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔ سیشن کے دیگر شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آگاہی اور معلومات کی بہتر فراہمی کے ذریعے مزید لوگوں کو اس کاروبار کی طرف راغب کیا جا سکتا ہے۔ کیپیٹل مارکیٹ، ریگولیشن، ٹیکسیشن اور ترقی‘ کے عنوان سے ہونے والے اختتامی سیشن میں اس حوالے سے بات کی گئی کہ کیسے حکومت کی جانب سے مئوثر قانون سازی اور ٹیکسوں میں کمی کے ذریعے کیپیٹل مارکیٹ کو بہتر کیا جا سکتا ہے تا کہ مزید انویسٹمنٹ ملک میں آئے۔

متعلقہ عنوان :