آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے زیراہتمام ملازمین کا لیسکو آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ

محکمہ بجلی کے سالہا سال سے تعینات کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرانے، بجلی کی چوری کی روک تھام، صارفین سے واجبات کی وصولی، نادہندگان صارفین کی ملازمین سے غنڈہ گردی اور لاقانونیت کے مرتکب افراد کے تحفظ کا مطالبہ ، کوئینز روڈ پر ٹریفک کا نظام متاثر

منگل 13 مارچ 2018 16:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے زیراہتمام ملازمین نے محکمہ بجلی کے سالہا سال سے تعینات کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرانے، بجلی کی چوری کی روک تھام، صارفین سے واجبات کی وصولی، نادہندگان صارفین کی ملازمین سے غنڈہ گردی اور لاقانونیت کے مرتکب افراد سے تحفظ کے لئے لیسکو آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

اس موقع پر کوئینز روڈ پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ جس کی قیادت یونین کے جنرل سیکرٹری اور بزرگ مزدور رہنماء خورشیداحمد نے کی ۔ اس موقع پر ایک قرارداد کے ذریعے محکمہ بجلی کی انتظامیہ اورفاقی وزیر برائے توانائی سے پٴْرزور مطالبہ کیا کہ وہ یونین اور انتظامیہ کے باہمی معاہدہ کے مطابق دو سال سروس احسن طور پر سرانجام دینے والے ملازمین کو مستقل کرنے کے احکامات کا اجراء کرائیں جبکہ بجلی کے کارکن اپنی جانوں پر کھیل کر بجلی کے نظام چلا رہے ہیں اٴْنہیں بجلی کی چوری روکنے او رصارفین سے بجلی کے واجبات کی وصولی کے لئے سرکاری ڈیوٹی کے دوران آئے دن لاقانونی عناصر کی غنڈہ گردی سے محفوظ کرانے کے لئے تحفظ فراہم کرے ۔

(جاری ہے)

خورشیداحمد نے کہا کہ ملک کے مروجہ لیبر قوانین کے تحت آجران کی ذمہ داری ہے کہ سرکاری ونیم سرکاری اور نجی اداروں میں تعینات کنٹریکٹ ملازمین کو فرائض کی سرانجام دہی پرمستقل قرار دے یہ اٴْصول سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے حالیہ فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ کنٹریکٹ ملازمین کو انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اٴْنہیں مستقل قرار دیا جائے ۔

اٴْنہوں نے اس موقعہ پر وفاقی و صوبائی حکومتوں سے پٴْرزور مطالبہ کیا کہ وہ محنت کشوں کے مسائل حل کرائے او رلیبر قوانین کے موثر نفاذ کے لئے موثر اقدامات کریں- تمام سیاسی جماعتوں سے پٴْرزور مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں غربت ، جہالت، بے روزگاری دور کرانے اور سماج میں روز افزوںبے پناہ اونچ نیچ کے خاتمہ اور سماجی انصاف پر مبنی نظام قائم کرنے کے لئے اپنے منشور کا اعلان کریں اجلاس کو حاجی محمد یونس، رانا عبدالشکور، مظفر متین، چوہدری مقصود احمد، نوید ڈوگر، حاجی لطیف، نوشیر خان،رانا محمد اکرم،محمد زبیر ملک ،ظفر شاہ ،ذوالقرنین شاہ، رضوان منیر نے بھی خطاب کیا اجلاس میں ایک اور قرارداد کے ذریعے ملک میں الیکشن بمعہ سینٹ آف پاکستان میں روپے کی لالچ اور مبینہ بدعنوانی پر مبنی ووٹنگ منسوخ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے پٴْرزور مطالبہ کیا کہ وہ ایسے روپے کی طاقت سے ووٹ خرید کر منتخب ہونے والوں کو نااہل قرار دے نیز حکومت سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ سستی بجلی پیدا کرے اور پانی کی بنیادی ضرورت پوری کرنے کے لئے اس کا ضیاع روک کر نئے واٹر ڈیم اور ہائیڈل پاور سٹیشن جنگی بنیادوں پر تعمیر کرائے اور قومی اقتصادی خودکفالت کی پالیسی اپنا کر ملک کو غیر ملکی قرضوں کی زنجیروں سے جلد آزاد کرے اور ملک کے سرمایہ داروں و جاگیرداروں اور اسمبلی کے ارکان اور بڑے تاجروں سے ٹیکس وصول کرے جبکہ 80 فیصد ٹیکس ملازمین تنخواہ سے ادا کرتے ہیں-