کاروبار ،انڈسٹری کی ترقی اور کاروبار کرنے کی آسانیاں پیدا کرنے کی رینکنگ کوبہتر بنانے کیلئے ون ونڈو سہولت سنٹر کا آغاز کیا جائیگا‘عرفان یوسف

تعلیمی ادارے اور انڈسٹری کی مین پاور کی ضرورت کو ہم آہنگ کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے‘ نائب صدر ایف پی سی سی آئی

منگل 13 مارچ 2018 15:10

کاروبار ،انڈسٹری کی ترقی اور کاروبار کرنے کی آسانیاں پیدا کرنے کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) کاروبار اور انڈسٹری کی ترقی اور کاروبار کرنے کی آسانیاں پیدا کرنے کی رینکنگ کوبہتر بنانے کیلئے ون ونڈو سہولت سنٹر کا آغاز کیا جائے گا،تعلیمی ادارے اور انڈسٹری کی مین پاور کی ضرورت کو ہم آہنگ کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے، تعلیمی اداروں میں یونیورسٹی لیول تک نصاب کو اس طرح ٹرانسپلانٹ کیا جائے تاکہ یہاں کے گریجویٹس انڈسٹری کیلئے سود مند ثابت ہو ں، تعلیمی اداروں کی گورننگ باڈی میں پرائیویٹ سیکٹر کے پروفیشنل لوگوں کو شامل کیا جائے تا کہ عملی فوائد حاصل ہوں،تعلیمی اداروں ا ور صنعتوں کو ملکی معاشی ترقی کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا،تعلیمی اداروں اور صنعتوں کا باہمی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر و ریجنل چیئرمین چوہدری عرفان یوسف نے ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور کی طرف سے ’’انڈسٹری اکیڈمیہ ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سارک چیمبر کے نائب صدر افتخار علی ملک نے کہاکہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کیا جائے۔

ایف پی سی سی آئی تمام یونیورسٹیوں کے طلباء کی ہر ممکن مدد کرے گا اور انہیں انڈسٹری میں انٹرنشپ اور ٹریننگ کے بھرپور مواقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا ملک کی صنعتیں ہی قوم کو روزگار مہیا کرتی ہیں اور بد قسمتی سے ہم نے اس طرف بالکل بھی توجہ نہیں دی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں صنعت و تجارت اور کاروبار کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے ایف سی کالج کے علم اور ریسرچ میں جدت کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ اس سے ملک و قوم کو یقینی فائدہ حاصل ہوگا۔

سرکاری و غیرسرکاری تعلیمی اداروں اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے۔ چوہدری عرفان نے مزیدکہا کہ ایف پی سی سی آئی نے بہت سی پبلک اور پرائیویٹ یونیوسٹیوں کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی تمام یونیورسٹیوں کے ساتھ تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گا۔انڈسٹری اکیڈمک باہمی تعاون سے طلباء کو علم اور ریسرچ میں جدت ملے گی جو ہمارے ملک کی صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اکنامک کو دستاویزی کرنے کے لئے ایف بی آر میں ریفارمز لانے کی ضرورت ہے۔کاروباری برادری کو مشکلات کو کم کرنے کیلئے اور انڈسٹری کے فروغ کیلئے حکومت کی طرف سے ٹیکس ایمنسٹی سکیم دی جائے۔

متعلقہ عنوان :