ضلع بٹگرام کے پرائمری تا ہائی گرلز سکولز ویران ، ٹیچرز ڈیوٹیوں سے غیر حاضر،تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے

منگل 13 مارچ 2018 14:39

بٹگرام۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2018ء) صوبائی حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، نو تعینات ڈی سی او زنانہ ریحانہ یاسمین دفتر سے غائب رہنے لگیں، ضلع بھر کے پرائمری تا ہائی گرلز سکولز ویران ہو گئے، ٹیچرز اور چوکیدار ڈیوٹیوں سے غیر حاضر رہنے لگے، عوام نے صوبائی حکومت سے ڈی ای او زنانہ بٹگرام ریحانہ یاسمین کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق نو تعینات ڈی ای او زنانہ ریحانہ یاسمین دفتر سے غائب ہونے سے ضلع بھر کے جملہ زنانہ سکولز مکمل طور پر غیر فعال ہو چکے ہیں، سکولوں سے ستانیاں اور چوکیدار غائب ہیں۔ اس حوالہ سے ناظم وی سی پشوڑہ عبدالرئوف خان نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جی جی پی ایس ٹھاسہ آفرین خان میں چوکیدار عرصہ تین سال سے غیر حاضر جبکہ ایک استانی دو سال سے سکول سے غیر حاضر ہے اور محکمہ تعلیم زنانہ بٹگرام میں غیر حاضر سٹاف سے باقاعدہ منتھلیاں وصول کی جاتی ہیں اور ان کو افسران بالا کی مکمل تعاون اور حمایت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالہ سے بار بار ضلع ناظم بٹگرام، ڈی سی بٹگرام اور تحصیل ناظم کو تحریری طور پر آگاہ کر چکے ہیں لیکن ان کی کمزور گرفت نے محکمہ تعلیم زنانہ بٹگرام کے افسران کا قبلہ درست نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ جی جی پی ایس تھاکوٹ خورشید آباد اور دیگر بہت سارے زنانہ سکولز تاحال بند اور غیر فعال ہیں، متعلقہ سکولوں میں چوکیدار اور استانیاں بالکل ڈیوٹی نہیں کرتیں اور آزاد مانیٹرنگ ٹیم والے بھی مک مکا کر کے ان کو حاضر ظاہر کرتے ہیں جس کی وجہ سے بٹگرام کا زنانہ تعلیمی نظام مفلوج ہو چکا ہے۔