جنسی تشدد اپوزیشن کے خلاف بشار حکومت کا انتقامی حربہ ہے،انسانی حقوق کی تنظیم

خوف و دہشت کی علامت یہ پالیسی بشار حکومت کا کنٹرول لاگو ہونے کی صورت میں اس کے غلبے کو مضبوط کرے گی،بیان

منگل 13 مارچ 2018 13:27

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) انسانی حقوق کی ایک غیر سرکاری تنظیم نے شام میں بشار حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جنسی تشدد کو اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائی کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں تنظیم نے خبردار کیا کہ خوف و دہشت کی یہ پالیسی ملک پر بشار حکومت کا کنٹرول لاگو ہونے کی صورت میں اس کے غلبے کو مضبوط کرے گی۔

(جاری ہے)

تنظیم کے مطابق شامی حکومت حراستی مراکز اور چیک پوائنٹس میں جنسی تشدد پر کاربند ہونے کے علاوہ اپوزیشن کے قبضے سے کسی علاقے کو واپس لینے پر بھی اس کا استعمال کرتی ہے۔تنظیم کی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ بشار الاسد کی فتح کی صورت میں بھی شام میں تشدد کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس لیے کہ تشدد اور خوف و دہشت یہ ہی دو ذرائع ہیں جن کے ذریعے بشار الاسد اقتدار میں رہ سکتا ہے۔تنظیم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ تمام انسانیت کے دشمن کی حیثیت سے مرتکب جرائم پر بشار الاسد کا احتساب یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :