لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو عبدالعلیم خان کی چھان بین کے دوران ہراساں کرنے سے روکدیا

پیر 12 مارچ 2018 23:06

لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو عبدالعلیم خان کی چھان بین کے دوران ہراساں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کو چھان بین کے دوران ہراساں کرنے سے روک دیا جبکہ عبدالعلیم خان کو نیب کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی باقرنجفی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پرمشتمل2 رکنی بنچ نے عبد العلیم خان کی درخواست پر سماعت کی۔

عبدالعلیم خان خود بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے وژن ڈویلپرز کیخلاف 3 مرتبہ تحقیقات کرکے اس معاملے کو بند کیا۔ و کیل نے نکتہ اٹھایا کہ قانون کے مطابق 3 مرتبہ ختم کی گئی انکوائری دوبارہ نہیں کھولی جا سکتی۔نیب کو جب عبدالعلیم خان کیخلاف کچھ نہیں ملا تو چوتھی مرتبہ چھان بین شروع کردی اور انکوائری کو ری اوپن کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالتی احکامات کے برعکس دوبارہ انکوائری کی جا رہی ہے جوحکم امتناعی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ سماعت کے دوران نیب کے سپیشل پراسیکیوٹر نے عبد العلیم خان کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عبد العلیم خان ابھی تک ایک مرتبہ بھی انکوائری میں پیش نہیں ہوئے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے عبدالعلیم خان کی طلبی کے نوٹسز معطل کر رکھے ہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلا ء کو مزید دلائل کے لیے طلب کر لیا۔فاضل عدالت نے نیب کو عبدالعلیم خان کو چھان بین کے دوران ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے عبدالعلیم خان کو نیب کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔