ایوان بالا سینیٹ کے 52 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا ، اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کے باعث حلف نہ اٹھا سکے

اسحاق ڈار سمیت 52 سینیٹرز 6 سال کیلئے ایوان بالا کے رکن بنے ، اسد اشرف نہال ہاشمی کی نشست پر ضمنی الیکشن میں منتخب ہوئے ،مدت تین سال ہوگی پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب ناصر کی اجلاس کی صدارت ،نئے سینیٹرز سے حلف لیا، نومنتخب ارکان کو مبارکباد ، خوش آمدید کہا

پیر 12 مارچ 2018 19:05

ایوان بالا سینیٹ کے 52 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا ، اسحاق ڈار بیرون ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 مارچ2018ء) ایوان بالا سینیٹ کے 52 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا جب کہ اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کے باعث حلف نہ اٹھا سکے‘ نہال ہاشمی کی خالی نشست پر نومنتخب سینیٹر اسد اشرف نے بھی باقی سینیٹرز کے ہمراہ حلف اٹھایا،اسحاق ڈار سمیت 52 سینیٹرز 6 سال کے لیے ملک کے ایوان بالا کے رکن بنے جب کہ نہال ہاشمی کی نشست پر ضمنی الیکشن میں منتخب ڈاکٹر اسد اشرف 3 سال کے لیے منتخب ہوئے ۔

پیر کو سینٹ کا اجلاس سیکرٹری سینٹ امجد پرویز کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد سیکرٹری سینٹ امجد پرویز نے نئے منتخب ہونے والے سینیٹرز کو مبارکباد دی اور ایوان میں ان کو خوش آمدید کہا۔ سیکرٹری سینٹ نے نومنتخب سینیٹرز کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے لئے انتخاب کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد سیکرٹری سینٹ نے صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے نامزد پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب ناصر کو اجلاس کی صدارت سنبھالنے اور نئے سینیٹرز سے حلف لینے کی درخواست کی۔

پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب ناصر نے نومنتخب سینیٹرز کو مبارکباد دی اور ایوان میں خوش آمدید کہا۔ سردار یعقوب ناصر نے نومنتخب سینیٹرز کو حلف اور چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے طریقہ کار کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کیا جس کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب ناصر نے نومنتخب سینیٹرز سے حلف لیا۔ اس موقع پر نومنتخب 53 سینیٹرز میں سے 52نے حلف اٹھایا تاہم مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب سینیٹر اسحاق ڈاربیرون ملک ہونے کی وجہ سے حلف نہ اٹھا سکے۔

نہال ہاشمی کی خالی نشست پرضمنی الیکشن میں نومنتخب سینیٹر اسد اشرف نے بھی باقی سینیٹرز کے ہمراہ حلف اٹھایا ۔ حلف اٹھانے کے بعد 52سینیٹرز نے ایک ایک کرکے رول آف ممبر پر دستخط کئے۔ حلف اٹھانے والے سینیٹرز میں حافظ عبدالکریم ‘ عابدہ محمود‘ احمد خان‘ انور لال دین‘ ڈاکٹر اسد اشرف‘ انوار الحق کاکڑ‘ ڈاکٹر آصف کرمانی‘ دلاور خان‘ فیصل جاوید‘ فدا محمود‘ مولوی فیض محمد‘ ہارون اختر خان‘ ہدایت الله ‘ ہلال الرحمن‘ امام الدین شوقین‘ کامران مائیکل‘ کوڈا بابر‘ کشور بائی (کرشنا کماری)‘ رانا محمود الحسن‘ رانا مقبول احمد‘ مہر تاج روغنی‘ مرزا محمودآفریدی‘ چوہدری محمد سرور‘ مولا بخش چانڈیو‘ محمد اکرم‘ سید محمد علی شاہ ‘ محمد اسد علی خان جونیجو‘ مہر ایوب‘ محمد اعظم خان سواتی‘ فروغ نسیم‘ سید محمد صابر شاہ‘ صادق سنجرانی‘ سردار محمد شفیق‘ محمد طاہر بزنجو‘ محمد طلحہ محمود‘ ڈاکٹر مصدق ملک‘ مشاہد حسین سید‘ مشتاق احمد‘ مصطفیٰ نواز کھوکھر‘ سید مظفر حسین شاہ‘ نصیب الله‘ نزہت صادق‘ قراة العین مری‘ رضا ربانی‘ روبینہ خالد‘ رخسانہ زبیری‘ سعدیہ عباسی‘ نثار جمالی‘ شاہین خالد بٹ‘ شمیم آفریدی اور ڈاکٹر سکندر مینگرو شامل تھے۔

اسحاق ڈار سمیت 52 سینیٹرز 6 سال کے لیے ملک کے ایوان بالا کے رکن بن گئے ہیں جب کہ ڈاکٹر اسد اشرف 3 سال کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔