Live Updates

جوتا پھینکنے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں ‘پاکستان کی سیاست میں گذشتہ چارسال سے عمران خان نے مار دو ‘اٹھا لو ‘باہر نکالو اورگرادوکا جو رویہ متعارف کرایا تھا یہ سب اسی کا نتیجہ ہے ‘جب ایک لیڈر کھڑا ہو کر بات کرتا ہے تو وہ لاکھوں لوگوں کے مائنڈ سیٹ ‘رویوں کو بناتا ‘تبدیل اور نشوونما کرتا ہے‘ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اہل سیاست اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اجتماعی سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا ورنہ ایسے واقعات سکولوں میں کلاس روم کے اندر اور مارکیٹوں میں بھی رونما ہونے شروع ہوجائیں گے ‘مثبت رویوں اور بیانیے کے لئے میڈیا کا اہم کردار ہے ‘ اہل سیاست کے لوگوں کو سوچنا پڑے گاکہ اختلاف رائے کو نفرتوں میں بدلنا معاشرے کے لئے بدقسمتی ہے ، وزیر مملکت مریم اورنگزیب کی نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو

اتوار 11 مارچ 2018 23:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مارچ2018ء) وزیر مملکت اطلاعات‘نشریات ‘قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے جوتا پھینکنے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں گذتا شتہ چارسال سے عمران خان نے مار دو ‘اٹھا لو ‘باہر نکالو اورگرادوکا جو رویہ متعارف کرایا تھا یہ سب اسی کا نتیجہ ہے ‘جب ایک لیڈر کھڑا ہو کر بات کرتا ہے تو وہ لاکھوں لوگوں کے مائنڈ سیٹ ‘رویوں کو بناتا ‘تبدیل اور نشوونما کرتا ہے‘ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اہل سیاست اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اجتماعی سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا ورنہ ایسے واقعات سکولوں میں کلاس روم کے اندر اور مارکیٹوں میں بھی رونما ہونے شروع ہوجائیں گے ‘مثبت رویوں اور بیانیے کے لئے میڈیا کا اہم کردار ہے ‘ اہل سیاست کے لوگوں کو سوچنا پڑے گاکہ اختلاف رائے کو نفرتوں میں بدلنا معاشرے کے لئے بدقسمتی ہے ۔

(جاری ہے)

اتوار کو نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو کر تے ہوئے وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ بہت افسوسناک واقعہ ہے اسکی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ‘مذمت اس لئے نہیں کہ یہ واقعہ محمد نواز شریف کے ساتھ پیش آیا بلکہ اس قسم کارویہ جو معاشرے کے اندر ریفلکٹ ہوتا دیکھ رہے ہیں وہ تشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات یہ ہے کہ عمران خان اور دیگر نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے لیکن اب ہمیں ان مذمتی بیانات سے ایک قدم اگے جانا ہو گا ‘ہمیں ان مذمتی بیانات کو اپنے رویوں کے اندر شامل کرنا ہوگا۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ کسی بھیلیڈرکو ایک ایک لفظ ذمہ داری سے ادا کرنا چاہیے ‘عمران خان نے گذشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران کارکردگی تو دکھا نہ سکے صرف اشتعال انگیز تقاریر کا سہارا لیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ایک شخص یا پارٹی کا نہیں ہے ‘ہمیں یہ اجتماعی طور پر سوچنا چاہیے کہ جو ہمارے رویوں میں ہے وہ ہی معاشرے میں ریفلیکٹ کریگا ۔

انہوں نے کہا کہ رویئے بدلنے کے لئے حکومت کے ساتھ ساتھ میڈیا اور دیگر شخصیات جو شام کو ٹی وی چینلز پر بیٹھتے ہیں وہ بھی رویئے بدلنے کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کریں ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز وزیر خارجہ خواجہ آصف ‘گذشتے ہفتے وزیر داخلہ احسن اقبال کے ساتھ بھی ایسے واقعات پیش آئے لیکن ان دونوں نے ذمہ داروں کو معاف کر دیا تھا کیونکہ ہم اس رسولﷺ کے امت ہیں جو ہمیشہ معاف کرنے کی تلقین کرتے ہیں ۔

ہمیں حضورﷺ کی سیرت کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن سے ہمیں سبق سکھنا چاہیے اور زندگی میں صبر و تحمل لانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی میڈیا ان واقعات پر کیا دکھا رہا ہوگا ‘ایسے اقدامات کی روک تھام کے لئے اجتماعی اور انفرادی کاوشوں کی ضرورت ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :