سبی،ملک سے موجودہ بدبودار نظام کے خاتمہ کے لیے نئے عمرانی معاہدئے کی ضرورت ہے ،میر اسد اللہ بلوچ

مضبوط وفاق کے لیے اکائیوں کا استحکام بخشنا ناگزیر ہے ، 70سال گزرنے کے باوجود بلوچستان کے عوام کے ساتھ وعدہ وفا نہیں کیا گیا آئین کی خلاف ورزی کسی بلوچ نے نہیں بلکہ ہمیشہ پنجاب کے حکمرانوں نے کی ہے،پنجاب میں ہمیشہ چراغ جلتے جبکہ بلوچستان کے چراغوں کو گل کیا جاتا رہا، مرکزی سیکرٹری جنرل بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی

اتوار 11 مارچ 2018 21:20

سبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مارچ2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر میر اسد اللہ بلوچ ،مرکزی سینئر نائب صدر سید احسان شاہ نے کہا ہے کہ مضبوط وفاق کے لیے اکائیوں کا استحکام بخشنا ناگزیر ہے ، ملک سے موجودہ بدبودار نظام کے خاتمہ کے لیے نئے عمرانی معاہدئے کی ضرورت ہے ،70سال گزرنے کے باوجود بلوچستان کے عوام کے ساتھ وعدہ وفا نہیں کیا گیا،آئین کی خلاف ورزی کسی بلوچ نے نہیں بلکہ ہمیشہ پنجاب کے حکمرانوں نے کی ہے،پنجاب میں ہمیشہ چراغ جلتے جبکہ بلوچستان کے چراغوں کو گل کیا جاتا رہا،سرداروں اور نوابوں نے عوام کے ووٹ کی طاقت کے ذریعے ہی بینک بیلنس بنایا،امن کے لیے اربوں ڈالر کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ووٹ کے تقدس کو بحال رکھا جائے ،ملک میں قومی اسمبلی کی نشستوں کو سینٹ کی طرح برابری کے مطابق کیا جائے ،صوبوں کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کیا جائے ،دنیاکے امیر ترین صوبے کے عوام پسماندگی و غربت کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں،20اسکولوں سے باہر ہیں تعلیمی ایمر جنسی کے دعویداروں نے عوام کو تاریکیوں کے دلدل میں دھکیلا ہے ،عوام غلامی کی زنجیروں کو توڑ کر سرداروں اور نوابوں کے تسلط سے باہر نکلیں ،بی این پی عوامی سبی میں محبت و امن کا پیغام لے کر آئی ہے ،صوبائی حکومت سبی کی جداگانہ حیثیت کو تسلیم کرکے لہڑی کو الگ کرئے،نیشنل پارٹی نے مقتدر قوتوں کو غلط پٹیاں پڑھا کر اقتدار حاصل کیا ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میںبی این پی عوامی ضلع سبی کے زیراہتمام منعقدہ جلسہ عام سے خطاب میں کیا ،جلسہ عام سیپارٹی کے مرکزی سیکرٹری ہیومن رائیٹس واجہ سعید فیض بلوچ،مرکزی لیبر سیکرٹری واجہ نوراحمد بلوچ،مرکزی سیکرٹری مالیات ملک شاہد بلوچ ایڈوکیٹ،مرکزی سیکرٹری انفارمیشن ڈاکٹر ناشناس لہڑی ،سینٹرل کمیٹی کے رکن و ڈسٹرکٹ وائس چیئرمین میر محمد خان چانڈیو،ممبر سینٹرل کمیٹی شکیل بلوچ ،میر علی اکبر گرگناڑی،نو منتخب ضلعی صدر اسلم جتوئی، جنرل سیکرٹری جلال بلوچ ایڈوکیٹ،انفارمیشن سیکرٹری میاں یوسف و دیگر نے بھی خطاب کیا ،اس موقع پر مرکزی سیکرٹری ایگری کلچرل وسابق سینیٹر سید اکبر شاہ،ڈسٹرکٹ چیئرمین ملک قائم الدین دہپال،حاجی ایوب بادینی سمیت دیگر بھی موجود تھے،قبل ازیں مرکزی سیکرٹری جنرل میر اسداللہ بلوچ نے ضلع سبی اور تحصیل سبی کی نومنتخب کابینہ سے حلف بھی لیا، جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مضبوط وفاق کے لیے اکائیوں کو استحکام بخشنا ناگزیر ہے کیونکہ جب تک صوبے مضبوط نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ بدبودار نظام جس نے عوام کو قرب میں مبتلا کرکھا ہے ایسے نظام کے خاتمہ کے لیے ملک کو ایک نئے عمرانی معاہدئے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی محترمہ بے نظیر بھٹو نے بھی عمرانی معاہدئے کی بات کی تھی بدقسمتی کے ساتھ اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا انہوں نے کہا کہ ملک میںنفرتوں اور امتیازی سلوک کے خاتمہ کے لیے ووٹ کے تقدس کو پامال ہونے سے بچانا ہوگا اور ملک کی چاروں اکائیوں کے حقوق برابری کے مطابق تسلیم کیئے جائیں انہوں نے کہا کہ دنیا کے امیر ترین صوبے کے عوام جسے بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے لیکن یہاں کے باسی انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں صحت و تعلیم کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ صوبے میں تعلیمی ایمر جنسی کے دعویداروں نے عوام کو مزید تاریکیوں کے دلدل میں دھکیلا ہے اور بدنام زمانہ مری معاہدئے کے تحت صوبے کے عوام کے ووٹ کے تقدس کو پامال کردیا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن کا دعویٰ کرنے اور ناراض بلوچوں کو منانے کے دعویداروں نے مقتدر قوتوں کو غلط پٹیاں پڑھا کر چور دروازئے سے اقتدار کو حاصل کیا ہے جنہوں نے عوام کے ووٹوں کا سودا لگایا ہے انہوں نے کہا کہ 70سال گزرنے کے باوجودبلوچستان کے عوام کے ساتھ کیئے گئے وعدوں کو وفا کسی نے بھی نہیں کیا بلکہ پنجاب اسٹیبلشمنٹ نے عوام کو دھوکے میں رکھا انہوں نے کہا کہ سونا اگلنے والی سرزمین کے عوام آج بھی ننگے پائوں اور بغیر چھت کے زندگی گزاررہے ہیں دنیا کے امیر ترین صوبے کے عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس ملک کے آئین کو بلوچستان والوں نے کبھی نہیں توڑا بلکہ ہمیشہ پنجاب کے حکمرانوں اور آمروں نے ہی آئین کو پامال کیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اور سیاسی جماعتیں تو اس ملک کے فریم ورک میں رہتے ہوئے پارلیمانی جدوجہد کررہی ہے اور ملک کے آئین ودستور کے مطابق سوبے کے حقوق کی بات کرتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم ظلم و جبر اور ناانصافی سے پاک معاشرئے کی تشکیل کے خواہاں ہیں جس کے لیے عوام میں سیاسی شعور اجاگر کرنے کے لیے گھرگھر جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ عوام کو اب مزید غلامی کی زنجیروں میں نہیں رکھا جاسکتا ہے بلکہ صوبے کے عوام اب باشعور ہوچکے ہیں اور غلامی کی زنجیروں کو توڑ کر مخلص اور ایماندار قیادت کو آئندہ الیکشن میں کامیاب بنائیں گے انہوں نے کہا کہ جس طرح مکران ڈویژن ہمارا گھر ہے اسی طرح سبی بھی ہمارا گھر ہے انشاء اللہ عوام کے ووٹوں کی طاقت سے اقتدار میں آنے کے بعد چسبی ہماری ترجیحات میں شامل ہوگا اور سبی کے عوام کا معیار زندگی بلند بنانے کے لیے ترقیاتی اسکیمات کا جال بچا دیں گے انہوں نے کہا کہ مزید کہا کہ اگر ملک کے عوام کو برابری کے مطابق حقوق دینا ہیں تو اس کے لیے حکمرانی کے طرز عمل کو تبدیل کرنا ہوگا اور سینیٹ کی طرح قومی اسمبلی کی نشستوں کو بھی برابری کے مطابق کرنا ہوگا تاکہ اس ملک میں جمہوری طریقہ کار کے تحت بلوچ،سندھی،پنجابی اور پٹھان وزیراعظم بن سکیں انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی سی پیک کی مخالف نہیں ہے بلکہ ہم ہرقسم کے ترقیاتی عمل کا حصہ بننے کو تیار ہیں لیکن سی پیک کے نام پر ترقی کا عمل پنجاب میںہونا بلوچستان کے عوام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہوگا آج سی پیک کے دعوئے تو کیئے جارہے ہیں لیکن گوادر کے عوام پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کوترس رہے ہیں آج بھی گوادر کے عوام کو یومیہ 15کروڑ گیلن پانی کی ضرورت ہے لیکن گوادر کے عوام کے لیے پینے کا صاف پانی دودھ کی نسبت زیادہ اہمیت رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ضلع سبی میں ضلع لہڑی کو ختم کرکے دوبارہ شامل کرنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور آج کے جلسہ عام کے توسط سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سبی کی جداگانہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے ضلع لہڑی کو سبی سے الگ کیا جائے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے تمام وسائل کو برئوئے کار لاکر حاصل کی جانے والی آمدنی کا نصف حصہ یہاں کے عوام کی ترقی کے عمل پر خرچ کی جائے تاکہ عوام کے معیار زندگی میں بہتری آسکے،انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے سادہ لوح عوام کو بے جاہ تنگ کرنے کا وطیرہ ترک کرنا چاہیے اور عوام کے عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے ان کے موارال کو بلند بنایا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :