اسلام آباد،لاہور میں ایف آئی اے کے ہاتھوں ظلم کا نشانہ بننے والے ساجد مسیح ،فیصل آباد میں مسیحیوں کو ہراساں کیے جانے اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہ کیے جانے کے خلاف نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ

اتوار 11 مارچ 2018 21:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مارچ2018ء) مطالعہ پاکستان اور تاریخ پاکستان کے مضامین میں پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کی قربانیوں اور خدمات کو پڑھایا جائے تو ملک میں مذہبی اور ذہنی ہم آہنگی کو فروغ ملے گاپادری جاوید صدیق چیئرمین و پادری سیمسن سہیل جنرل سیکرٹری یونائٹیڈ کونسل آف چرچز اسلام آباد کے زیر اہتمام گزشتہ روز لاہور میں ایف آئی اے کے ہاتھوں ظلم کا نشانہ بننے والے ساجد مسیح ،فیصل آباد میں ایک مذہبی جماعت کی جانب سے مسیحیوں کو ہراساں کیے جانے اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہ کیے جانے کے خلاف نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے کے شرکائ نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اقلیتوں کے حقوق کے لیے نعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے یونائیٹڈ کونسل آف چرچز اسلام آباد کے چیئرمین پادری جاوید صدیق نے کہا کہ پاکستان کی مذہبی اقلیتوں کے اباواجداد کا تعلق اسی دھرتی سے تھا اور ہم بھی اسی دھرتی کے بچے ہیں ہمارے بزرگوں نے قیام پاکستان سے لیکر اس ملک کے دفاع کے لیے قربانیاں دیں ہیں جبکہ تعلیم ،صحت ،سول سروس ، عدلیہ ،ادب ،کھیل ، فنون لطیفہ ہر میدان میں اپنی خدمات انجام دی ہیں تو پھر کیا وجہ ہے کہ اپنے ہی ملک میں ہمارے ساتھ پرائیوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ہمیں ہمارے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے اپنے ہی ملک میں عدم تحفظ کا شکار کیوں ہیں ہمارا احساس محرومی بڑھتا جا رہا ہے اسکی کی وجہ شانتی نگر ،گوجرہ ،سانحہ جوزف کالونی ،رمشائ مسیح کا کیس ہو یا شمع اور اس کے شوہر کو جھوٹے توہین رسالت کے الزام میں زندہ جلائے جانے کے واقعات ہوں یا سندھ میں ہندو برادری کی خواتین کو زبردستی اسلام قبول کروانے کے واقعات ہوں یا حالیہ لاہور ایف آئی اے کی حراست میں ساجد مسیح پر تشدد یا فیصل آباد میں ایک مذہبی جماعت کی جانب سے مسیحیوں کو ہراساں کرنے ا معاملہ ہو ایسے ہی ہونے والے واقعات اس ملک کی مذہبی اقلیتوں کے احساس محرومی اور عدم تحفظ کے احساس میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ِہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے ہم پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقلیتوں کو اپنا نمائندہ خودمنتخب کرنے کا حق دیں تاکہ ان کو بھِی پارلیمنٹ میں اپنا موقف اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کا حق ہو ور ایسے امتیازی قوانین جس سے کوئی بھِی شخص الزامات لگا کر ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلا سکے ان پر نظر ثانی کیجائے تاکہ کوئی ایسے قوانین کا غلط استعمال نہ کر سکے دیگر پادری سیمسن سہیل جنرل سیکرٹری یونائیٹڈ کونسل آف چرچز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے حکمران پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کے عدم تحفظ اور احساس محرومی کو ختم۔

(جاری ہے)

کرنے میں اپنا کردار ادا کرے کہا کہ جب مطالعہ پاکستان جیسے مضامین میں پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کی قربانیوں اور خدمات کے متعلق پڑھایا جائے گا تو اس سے مذہبی اور ذہنی ہم آہنگی کوفروغ ملے گا

متعلقہ عنوان :