لاہور ،تحریک پاکستان کے اولین شہید محمد مالک کی برسی کے سلسلے میں نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے عہدیداران کی ان کے مزار پرحاضری

اتوار 11 مارچ 2018 20:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مارچ2018ء) تحریک پاکستان کے اولین شہید محمد مالک کی برسی کے سلسلے میں نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے عہدیداران نے ان کے مزار پرحاضری دی ،پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پرتحریک پاکستان کے کارکن کرنل(ر) سلیم ملک، عزیز ظفر آزاد، پروفیسر سید عابد حسین شاہ، فرانسس لوئس، نواب برکات محمود، اساتذہٴ کرام اورطلبہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔

فاتحہ خوانی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کرنل(ر) محمد سلیم ملک نے کہا کہ ہم محمد مالک شہید کی تحریک پاکستان کیلئے دی جانے والی قربانی کے حوالے سے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے یہاں آئے ہیں۔ 1946ء کے انتخابات میں پنجاب میں مسلم لیگ نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن یونینسٹ پارٹی نے ہندو ئوں اور سکھوں کے ساتھ مل کر حکومت بنالی ،اس بات پر مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھالہٰذا حکومت کیخلاف جلسے جلوس نکل رہے تھے۔

(جاری ہے)

اسی سلسلے میں طلبہ کا ایک جلوس اسلامیہ کالج لاہور سے نکلا جس نے سیکرٹریٹ تک جانا تھا لیکن جب یہ جلوس سناتن دھرم کالج (موجودہ ایم اے او کالج) کے قریب پہنچا تو کالج کی چھت سے ہندو اور سکھ طلبہ نے اینٹیں برسانا شروع کر دیں۔ایک اینٹ محمد مالک کو آکر لگی جس سے وہ زخمی ہو گئے اور پھر زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہو گئے۔اس جلوس میں مجید نظامی بھی شامل تھے اور وہ اکثر کہا کرتے تھے کہ محمد مالک شہید کے خون کے چھینٹے میری قمیص پر پڑے اور وہ خون آلود ہو گئی ۔

ان کی شہادت نے طلبہ کے حوصلے اور عزم کو مزید مضبوط کیا۔محمد مالک شہید شریف اور سادہ طبیعت کے مالک تھے۔ ان کی شہادت کے بعد قائداعظمؒ مادر ملتؒ کے ہمراہ ان کے مزار پر آئے اور فاتحہ خوانی کی ۔ انہوں نے کہا کہ ان شہداء کی قربانیوںکو یاد کرنے کا مقصدیہ ہے کہ ہم ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردیں۔طلبہ نے بھی تحریک پاکستان میں نمایاں کردار ادا کیا،آج طلبہ کا یہ فرض بنتا ہے کہ محمد مالک شہید کی طرح اپنا تن ،من ،دھن پاکستان کیلئے قربان کرنے کو تیار رہیں اور اپنی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں۔

متعلقہ عنوان :