عوامی مینڈیٹ کی نیلامی کے بعد حکومت بلوچستان اپنے سینٹرز کی فروخت کیلئے اسلام آباد میں بیٹھی ہی, نوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی

صوبائی حکومت کو خرید وخروخت سے فرست نہیں عوامی مسائل کیا حل کریگی،مرکزی رہنما لوچستان نیشنل پارٹی

ہفتہ 10 مارچ 2018 22:38

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مارچ2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ عوامی مینڈیٹ کی نیلامی کے بعد حکومت بلوچستان اپنے سینٹرز کی فروخت کیلئے اسلام آباد میں بیٹھی ہے۔ صوبائی حکومت کو خرید وخروخت سے فرست نہیں عوامی مسائل کیا حل کریگی۔سینیٹ جیسا مقدس ادارہ جو ہماری موجودہ اور آئندہ نسلوں کی ترقی خوشحالی اور بقاء کی ضامن ملک میں آئین ، پارلیمان اور جمہوریت کے تحفظ کا قلعہ ہے وہاںایسے لوگوں کو بٹھایا جارہا ہے جنہوں نے انتخابات کے بعد اپنے حلقہ انتخاب کے دورے کے بجائے محفوظ پناہ گاہوں میں بیٹھنے کو ترجیح دی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارٹی کے زیر اہتمام شہید سلیم بٹ یونٹ فاطمہ جناح روڈ پر منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی رہنمائوں غلام نبی مری ،سید ناصر علی شاہ ہزارہ ، حاجی اسماعیل گجر، لقمان کاکڑ ،،رضاشاہی زئی ،ملک فرید شاہوانی ، آغا محمد شاہ ، گنیش لعل راجپوت ، فہیم بٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اجتماع سے خطاب کرتے ہوے حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے سود وضیاع میں شریک تمام اقوام یہاں کی مقامی ہیں۔

ماضی میںصوبے کی نوکریوں کی بندر بانٹ ،وسائل کو لوٹنے اور افسر شاہی کو نوازنے کی خاطر صدیوں سے آبادافراد کے درمیان لوکل اور ڈومیسائل کی بنیاد پرتنازعات کو ہوادی گئی جس کا نقصان بلوچ ، پشتون ، ہزارہ ،پنجابی سمیت تمام اقوام کو یکساں بھگتنا پڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی اقتدار میں آکر صوبے سے ڈومیسائل کا خاتمہ کرے گی ان کا کہنا تھا کہ بولان میڈیکل کالج سے ڈاکٹر سعید بلوچ کااغوائ نے ایک مرتبہ پھر سیاسی کارکنوں کو کرب میں مبتلا کررکھا ہے ،ماورائے آئین اقدامات سے بلوچستان میں قیام امن کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا ڈاکٹر سعید بلوچ نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو سزا کے تعین کے لئے عدالتیں موجود ہیں انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے عدالتیں جو فیصلہ دیں اس پر عملدرآمد کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میںایک مرتبہ پھر مذہبی منافرت کو فروغ دینے کے لئے ہزارہ کمیونٹی کی ٹارگٹ کلنگ شروع کی گئی ہے جس کا مقصد صوبے میں جاری سیاسی بحران کو برقرار رکھنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حکومت برائے نام ہے میڈیا کے کیمروں کے سامنے کھڑے ہوکر تھانوںکے چکر ،سبزیوں کو تلف اور ہوٹلوں اور فروٹ کی دکانوں کا دورہ کرکے چند ایک افراد کو پیسوں سے نوازنا حکومت نہیں کہلاتی ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو آئندہ انتخابات میں پچھلی حکومت کا احتساب اور آنے والی حکومت کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا ہوگادریں اثناء نوابزدہ لشکری رئیسانی نے گزشتہ روز نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ہزارہ نوجوان کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار اور بولان میڈیکل کالج میں مغوی ڈاکٹر سعید بلوچ کی بازیابی کیلئے قائم ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا۔

متعلقہ عنوان :